فیصل آباد(شائستہ شیخ) لیگی دور حکومت کے دوران جعلی ڈگریوں پر ایجو کیٹرز بھرتی کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے ، بی اے اور ایم اے کی بنیاد پر بھرتی ہونیوالے میٹرک پاس نکلے ،چھان بین کے دوران 35 اساتذہ کی جعلی ڈگریاں سامنے آچکی ہیں ، بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اور محکمہ تعلیم کی جانب سے بوگس بھرتیوں کے انکشاف پر اساتذہ بھرتی کے ریکارڈ کی ازسر نو چھان بین کا آغاز کیا گیا اوراینٹی کرپشن کو1301 ایجوکیٹرز کی ڈگریوں کی تصدیق اور دیگر ریکارڈ کی چھان بین کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، نصف ریکارڈ کی چھان بین مکمل ہونے پرپتہ چلا کہ 2014ء اور 2015ء میں بھرتی ہونے والے ایجوکیٹرز میں سے 35 اساتذہ جعلی ڈگریوں پر بھرتی ہوئے جنہیں بی اے اور ایم اے قابلیت کی بنیاد پر بھرتی کیا گیا مگر وہ میٹرک پاس نکلے اور ریکارڈ کے مطابق انہوں نے جعلی ڈگریاں بنوا کر جمع کرائی تھیں،اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق ریکارڈ کی مکمل چھان بین پر مزید بوگس بھرتیاں بھی سامنے آنے کا امکان ہے ، محکمہ تعلیم کے ملوث افسران میں کھلبلی مچ گئی ہے کیونکہ ذمہ داروں سے تنخوا ہیں واپس لینے ،محکمانہ کارروائی اور سہولت کاروں کی خلاف بھی ایکشن لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، سی ای او ایجوکیشن کا موقف ہے کہ تمام ریکارڈ کی چھان بین کے بعد جعلی ایجوکیٹرز کو نوکری سے نکالنے کے بعد محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔