لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اخترخان نے کہا کہ اس دفعہ گرے لسٹ سے نہ بھی نکلا تو اگلی دفعہ ضرورنکل جائے گا جس طریقے سے پاکستان چلا ہے تو امیدہے کہ جلد گرے لسٹ سے نکل جائے گا۔پروگرام نائٹ ایڈیشن میں میزبان شازیہ سے گفتگو کرتے ہوئے ماہرمعاشیات شاہد حسن صدیقی نے کہا کہ میں پوری ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کا صفر چانس ہے حالانکہ بھارت اس کی پوری کوشش کررہاہے لیکن اسے منہ کی کھانا پڑے گی،ایف اے ٹی ایف کے قواعد وضوابط کے مطابق پاکستان کا م کررہاہے مجھے نظر آرہاہے کہ ہمیں توسیع مل جائے گی گرے لسٹ میں رہنے سے پاکستان کو دس ارب کا نقصان نہیں ہورہا ۔ سابق سفیر شاہد امین نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکہ کی پالیسی میں تبدیلی آئی ہے ، اس کو احساس ہوا کہ مشرق وسطی میں اسے نہیں جانا چاہئے تھا۔ پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ ہماری پالیسی میں کوئی کنفیوژن نہیں، ہم نے ماضی میں ہر دھرنے کی مخالفت کی تو اس دھرنے کوکیسے سپورٹ کریں ہم مارچ کی بھرپور سپورٹ کرینگے ۔وزیر اطلاعات پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہاے کہ بلاول بھٹو اورسعید غنی کے الفاظ میں بہت زیادہ فرق ہے ،میں یہ سمجھتاہوں کہ ان کا مارچ یا دھرنا بری طرح ناکام ہوگا ۔بیوروچیف 92نیوز ممتاز بنگش نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے ن لیگ کے وفد کی ملاقات کوئی حوصلہ افزا نہیں رہی،اس میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ نہیں ہوسکا کہ مسلم لیگ ن کے ورکر باہر نکالے جائیں گے یا نہیں جس پر جے یو آئی کو مایوسی ہوئی ۔اینکرنے پروگرام کے آخرمیں بتایاکہ ملک میں گندم کے ذخیرے میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 33لاکھ 73 ہزار ٹن سے زائدکی کمی کا انکشاف ہواجبکہ ذرائع یہ بھی دعوی کررہے ہیں کہ رواں سال سندھ حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری کی ہی نہیں گئی۔