واشنگٹن (92 نیوزرپورٹ،نیوزایجنسیاں ) امریکی صدر جو بائیڈن نے ملکی معیشت کو سہارا دینے کیلئے معاشی پلان دیدیا۔ میڈیا بریفنگ کے دوران جوبائیڈن کا کہنا تھا امریکہ کا معاشی بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے ، لوگوں کو بھوکا رہنے نہیں دے سکتے ۔انہوں نے کم سے کم اجرت پندرہ ڈالر فی گھنٹہ کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہا اس اقدام سے لوگوں کو غربت سے نکالنے میں مدد ملے گی۔ معاشی بحالی کیلئے کورونا وبا پر قابو پانا لازم ہے ۔ امریکی صدر نے کار پارکنگ میں سونے پر نیشنل گارڈز سے معذرت کرلی۔امریکی صدر کی تقریب حلف برداری کیلئے سکیورٹی پر تعینات نیشنل گارڈز کی کیپٹل ہل کی پارکنگ میں سوتے ہوئے تصاویر سامنے آئی تھیں ۔ جوبائیڈن نے نیشنل گارڈ بیورو کے سربراہ سے ملاقات کرکے واقعے پرمعذرت کی ۔ خاتون اول جِل بائیڈن نے بھی نیشنل گارڈز سے ملاقات کرکے ان کا شکریہ ادا کیا اور بطور تحفہ بسکٹ بھی پیش کیے ۔ جو بائیڈن نے پارلیمنٹ پر حملے کے تناظر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو داخلی دہشت گردی کے امکانات کی تفتیش کا حکم دیا ہے ۔ وائٹ ہاؤس ترجمان جین ساکی کے مطابق اس تفتیش کی سربراہی ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس کریں گے ۔ ادھرامریکی سینٹ میں ڈیموکریٹس اور ری پبلکن اراکین کے مابین طے پانے والے معاہدے کے تحت سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے مواخذے کی سماعت آئندہ ماہ شروع ہوگی۔ ڈیموکریٹس کل سینٹ کو 'بغاوت پر اکسانے ' کے الزامات بھیجیں گے لیکن سماعت 8 فروری والے ہفتے سے قبل شروع نہیں ہوسکے گی کیونکہ ٹرمپ کے وکلا کو دو ہفتوں کیلئے دفاعی خاکہ تیار کرنے کی مہلت دی جائے گی۔دریں اثناء امریکی صدر نے نئی انتظامیہ میں ہندو انتہاپسندوں کو نہ لے کر نریندر مودی کو واضح پیغام دیدیا ۔ سونل شاہ اور امیت جانی اوبامہ انتظامیہ میں موجود تھے لیکن آر ایس ایس سے تعلق کی وجہ سے جوبائیڈن نے ان دونوں کو اپنی انتظامیہ میں نہیں رکھا۔بائیڈن انتظامیہ میں 20 بھارتی شامل ہیں جو سب مودی حکومت کی انتہا پسند پالیسیوں کیخلاف ہیں۔بائیڈن نے عذرا ضیا کو اہم پوزیشن دی جو شہریت کے متنازعہ قانون اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کی وجہ سے مودی کی شدید ناقد ہیں ۔