کوئٹہ، راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک ،اے پی پی، آن لائن ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ہم سب کا خواب پر امن اور خوشحال پاکستان ہے ، ملکی ترقی کیلئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، بلوچستان کی محرومیاں دورکریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کے ایک روزہ دورے کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، گورنر جسٹس (ر) امان اﷲ خان یاسین زئی، وزیر ریلوے شیخ رشید، وزیر اعلی جام کمال، صوبائی وزرا بھی موجود تھے ۔ ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں آبی قلت کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کررہا ہے ، جس سے نمٹنے کیلئے دیرپا اور پائیدار اقدامات ناگزیر ہیں۔ کوئٹہ میں سیوریج کے پانی کوقابل استعمال بنانے کیلئے منصوبہ شروع کیا جارہا ہے ۔ گورنر بلوچستان سے صوبے میں مزید جامعات کے قیام کیلئے بات ہوئی ہے ۔ اعلی تعلیم کے فروغ اور نوجوانوں کو بہتر تعلیمی مواقع کی فراہمی کیلئے قابل عمل اقدامات ضروری ہیں، تجارتی و سفری سرگرمیوں میں تیزی کیلئے گوادر سے کوئٹہ تک ریلوے لائن کی تعمیر اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہوسکتی ہے ۔ بلوچستان کی کوسٹل لائن ملک کی سب سے بڑی ساحلی پٹی ہے جس سے سالانہ 10ارب روپے کی فشریز برآمد ہوسکتی ہیں۔ بلوچستان کیلئے موسم سرما میں گیس قیمتوں میں رعایت کیلئے متعلقہ فورم پر بات کی جائے گی۔ بلوچستان کی ترقی میں حائل رکاوٹیں ختم کریں گے اور صوبے کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کر کے بلوچستان کے عوام کیساتھ کئے گئے وعدے پورے کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ صورتحال کے مطابق رائے کی تبدیلی کو یوٹرن نہیں کہاجاسکتا۔ بعد ازاں صدر مملکت عارف علوی، وفاقی وزرا اورسپیکر قومی اسمبلی کے ہمراہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کے گھر گئے اور ان سے والدہ کے انتقال پراظہار تعزیت کیا ا ور فاتحہ خوانی کی۔ قبل ازیں صدر مملکت عارف علوی کوئٹہ پہنچے تو وزیراعلی ، صوبائی وزرا، اراکین اسمبلی و دیگر نے استقبال کیا۔ گورنر ہائوس پہنچنے پر بلوچستان پولیس کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔گورنر جسٹس (ر) امان اﷲ خان یاسین زئی اور وزیر اعلی جام کمال نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں جس میں بلوچستان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔صدر سے بلوچستان کابینہ اور اراکین صوبائی اسمبلی نے بھی ملاقات کی جس میں صوبے میں آبی قلت کے معاملات سمیت عوام کی بہبود کیلئے جاری اقتصادی و معاشی منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔بعدازاں صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی نے اے ایف آئی سی میں طبی معائنہ کرایا۔ میجر جنرل ڈاکٹر سہیل نے اے ایف آئی سی میں صدر مملکت کا تفصیلی طبی معائنہ کیا۔ صدر عارف علوی کے ساتھ ان کی اہلیہ بھی تھیں۔ صدر مملکت معمول کے چیک اپ کے بعد اسلام آباد چلے گئے ۔