اسلام آباد(خبر نگار)عدالت عظمی ٰنے خیبر پختونخوا پاور کرشرانسٹالیشن رجسٹریشن رولز 1998میں ترمیم کو کالعدم کرنے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف صوبائی حکومت کی اپیل باقاعدہ سماعت کے لئے منظور کرلی ہے ۔ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ صوبائی حکومت نے کرشنگ کے لئے وفاقی حکومت کی طرف سے متعین کردہ معیار کو اپنایا جس پر جسٹس منیب اختر نے ریما رکس دیئے کہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد کنکرنٹ لسٹ ختم ہوگئی ،ماحولیات اب صوبائی معاملہ ہے اور وفاقی حکومت صرف اسلام آبادکی حد تک ماحولیات کے معاملات کو دیکھ سکتی ہے ۔سپریم کورٹ نے منشیات کے مقدمات میں ناقص تفتیش سے متعلق ازخودنوٹس کیس میں اٹارنی جنرل اور تمام صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز ، پراسیکیوٹر اے این ایف کو نوٹس جاری کر دیئے ۔ عدالت نے مقدمے میں ڈی جی پنجاب فرانزک لیب، وکیل بلال حسن منٹو، سہیل اختر، بابر ستار اور انصر نواز مرزا کو عدالتی معاون مقرر کرکے رائے طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت دو ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔ عدالت عظمیٰ نے قواعد کی خلاف ورزی پر وزارت دفاع کے لائن مین کی جبری ریٹائرمنٹ کا لیبرکورٹ کا فیصلہ برقراررکھتے ہوئے محکمے کی طرف سے ان کی برطرفی کے لئے دائر اپیل مسترد کردی ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا غریب بندہ ہے جبری ریٹائرمنٹ ہوگئی بس اتنی سزاکافی ہے ۔سپریم کورٹ نے غفلت کے باعث قیدیوں کے فرار کے الزام میں برطر ف ہری پور جیل کے ملازم کی اپیل باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کرلی ۔ درخواست گزار عبدالستار نے عدالت کو بتایاکہ میں دن کی ڈیوٹی میں تھا ملزمان رات کو بھاگے تھے ۔ عدالت عظمیٰ نے کراچی میں د و مذہبی گروپوں کے درمیان تصادم سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے مقدمے میں نامزد ایک ملزم جوہر حسین کی درخواست ضمانت خارج کر تے ہوئے سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔