اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہاجرین کو زبردستی واپس نہیں بھیجا جا سکتا،پاکستان میں پیدا ہونیوالوں کو شہریت کا حق حاصل ہے ،انسانیت کے ناتے ان کو حقوق ملنے چاہئیں۔منگل کو قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے ،45سال سے ان کے حقوق سلب کیے جارہے ہیں، ہمارا قانون یہاں پیدا ہونیوالوں کو شہریت کے حقوق دیتا ہے ،صرف پاکستان میں ہی نہیں پوری دنیا میں ایسا ہوتاہے ،کراچی میں رہنے والے مہاجرین کے بچوں کے بچے ہوگئے ،کراچی میں سٹریٹ کرائم بڑھنے کی بڑی وجہ ایسے لوگوں کا استحصال ہے ،ان لوگوں کو تنخواہیں پوری نہیں دی جاتی،انکو شناخت نہیں مل رہی، بنگالیوں کو جو عرصہ دراز سے پاکستان میں موجود ہیں وہ واپس جاسکتے ہیں اور نہ ان کو پاکستانی شہریت دی جائے کیا وہ انسان نہیں ،اس حوالے سے تو عالمی قانون بھی ہے کہ جو بچے جس ملک میں پیدا ہوں انہیں وہاں کی شہریت دی جانی چاہیے ،ہمیں بھی پاکستان میں پیدا ہونے والے مہاجرین کے بچوں کے حوالے سے فیصلہ کرنا پڑے گا ،وزیر اعظم عمران خان کے مہاجرین کو پاکستان میں شہریت دینے کے خطاب کے بعد بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے احتجاج اور واک آؤٹ کے باعث وزیر اعظم عمرا ن خان کو ایک بار پھر اپنے خطاب کی وضاحت کرنا پڑی ،وزیر اعظم عمرا ن خان نے کہاکہ ابھی ہم نے مہاجرین کو شہریت دینے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا تاہم اس سلسلے میں ہمیں اپوزیشن جماعتوں کی تجاویز درکار ہیںاور میں آج اپوزیشن سے پوچھتا ہوں کہ مجھے بتایا جائے کہ آخر ان مہاجرین بچوں کا کیا بنے گا جو پاکستان میں پیدا ہوئے ۔مہاجرین کو پاکستان کی شہریت دینے کے اعلان پر اتحادی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما رکن قومی اسمبلی محمد اختر مینگل نے وزیراعظم عمران خان کے اعلان کی مخالفت کی اور جا کر اپوزیشن بنچوں پر بیٹھ گئے ، اختر مینگل نے حکومتی اعلان کی کُھلے عام مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے ہمارے ساتھ کئے گئے چھ نکاتی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اگر وفاقی حکومت نے اسی طرح ہی معاہدوں کی خلاف ورزی کرنی ہے تو پھر ہم ایوان میں بیٹھ کر کیاکریں ۔دریںاثنا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے مہاجرین کو پاکستان کی شہریت دینے کے وزیر اعظم عمران خان کے اعلان پر اپنا نکتہ نظر بیان کرنے کی اجازت نہ دینے پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ محمد اختر مینگل نے اپنی پارٹی اراکین کے ہمراہ ایوان سے احتجاجاً واک آوٹ کردیا ۔