اسلام آباد(صباح نیوز)ماحولیاتی خطرات اور نقصانات سے متعلق ایک تازہ ترین تجزیاتی رپورٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ اس وقت دنیا میں جن سو شہروں کو شدید ترین خطرات لاحق ہیں، ان میں سے ننانوے براعظم ایشیا میں ہیں، خطرات سے دوچار شہروں میں سے 80 فیصد کا تعلق بھارت اور چین سے ہے ، فہرست میں پاکستان کے 2شہر کراچی اور لاہور بھی شامل ہیں ۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ماحولیاتی خطرات کے سب سے زیادہ شکار 100 شہروں کے بارے میں سامنے آنے والی اس تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر 400 شہروں اور لگ بھگ ڈیڑھ ارب کی انسانی آبادی کو شدید گرمی، انتہائی آلودہ ماحول، قدرتی آفات اور دیگر ماحولیاتی نقصانات کا سامنا ہے ۔ ایسے خطرات سے دوچار شہروں میں سے 80 فیصد کا تعلق بھارت اور چین سے ہے ۔ اس کے علاوہ مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے خطوں کے کئی ممالک اور شہر بھی شدید خطرات کی زد میں ہیں۔دنیا کے 400 بڑے شہروں کی کل آبادی 1.5 بلین بنتی ہے ۔ اس رپوٹ کے مطابق ان ڈیڑھ بلین انسانوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات انتہائی زیادہ ہیں۔ ایسے شہروں کی فہرست میں انڈونیشیا کے دو بڑے شہر سورابایا اور بنڈونگ بھی کافی اوپر ہیں۔ سورابایا چوتھے اور بنڈونگ آٹھویں نمبر پر ہے ۔ پاکستان کے جنوبی ایشیائی ممالک کے دو سب سے بڑے شہر کراچی اور لاہور بھی اس فہرست میں بہت پیچھے نہیں ۔ کراچی 12 ویں جبکہ لاہور 15 ویں نمبر پر ہے ۔ بھارت جنوبی ایشیا کا وہ ملک ہے جہاں دنیا میں سب سے زیادہ خطرات سے دوچار 20 شہروں میں سے 13 شہر واقع ہیں۔ اس وجہ سے بھارت کا مستقبل انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے ۔ کاروباری خطرات کے تجزیہ کار ویرسک میپل کروفٹ کے مطابق 576 شہروں کے عالمی انڈکس میں نئی دہلی دوسرے نمبر پر ہے جس کے بعد بھارت ہی کا شہر چنئی تیسرے نمبر پر، آگرہ چھٹے ، کانپور دسویں، جے پور 22 ویں اور لکھن 24 ویں نمبر پر ہے ۔ ممبئی اپنی ساڑھے بارہ ملین کی آبادی کے ساتھ اس فہرست میں 27 ویں نمبر پر ہے ۔