مکرمی !23مارچ کو بیگم نصرت بھٹو کی سالگرہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ضلعی سطح پر منانے کا فیصلہ کیا، مشکل حالات سے دو چار پی پی پی کا یہ فیصلہ قابل تعریف ہے کیونکہ ماضی سے کٹ کر مستقبل بہتر نہیں ہو سکتا۔ سیاست سے دلچسپی رکھنے والی نوجوان نسل کیلئے مادر جمہوریت اور ان کی خدمات کو جاننا ضروری ہے ، یہ تب ہی ممکن ہے اگر پارٹی اپنے لیڈران کی خدمات کو یاد رکھے اور کھلے بندوں نو جوان نسل کو اس سے متعارف کروائے۔پاکستانی سیاسی تاریخ میں بھٹو اتنا بڑا عنوان ہے جس پر بہت کچھ لکھا جا چکا ہے اور لکھا جانا باقی ہے ، بھٹو خاندان کی سیاسی تاریخ سر شاہ نواز بھٹو ، ذوالفقار علی بھٹو، بیگم نصرت بھٹو، میر شاہنواز بھٹو، میر مرتضیٰ بھٹو، بینظیر بھٹو اور بلاول بھٹو زرداری کے ذریعے جاری و ساری ہے اور رہے گی، یہ سیاسی تاریخ جدوجہد بے مثل قربانیوں ، جلا وطنی، چیلنج در چیلنج سے عبارت ہے ۔ لاٹھیاں، قید و بند ، گولیاں ، بم دھماکے ، قتل اور کون سا ظلم نہیں جس کا سامنا اس خاندان کو نہ کرنا پڑا ہو ۔ بھٹو خاندان کی قربانیاں اتنی عظیم ہیں کہ ان سے نظریں نہیں چرائی جا سکتیں ۔ (سلمان احمد قریشی)