پنجاب یونیورسٹی شعبہ ابلاغیات کے سابق سربراہ ڈاکٹر پروفیسر مغیث الدین شیخ بھی رب کے حضور پیش ہو گئے۔ شعبہ صحافت ایک اچھے استاد اورسکالر سے محروم ہوگیا۔ آپ پنجاب یونیورسٹی سے نو برس تک وابستہ رہے۔ اس کے علاوہ آپ نے کئی پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں شعبہ صحافت کا اجرا کیا۔ میڈیا ان کا عشق‘ شوق اور جنون تھا۔ اسی شعبے میں انہوں نے ہزاروں شاگرد پیدا کئے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستان میں میڈیا کے شعبے کی تعلیم کو انہوں نے نئی جہت دی۔ ملک بھر میں میڈیا انسٹیٹیوٹ کا بننا بھی ان کی کاوشوں کا حصہ تھا۔ انہوں نے الیکٹرانک میڈیا کوجدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے میڈیا یونیورسٹی کا خواب ذہن میں بھی رکھا تھا۔ ہماری بیوروکریسی کی عدم توجہی اور حکومتی سرپرستی نہ ہونے کے باعث ان کا یہ خواب پورا نہ ہو سکا۔ ڈاکٹر مغیث الدین چالیس سے زائد برس تک شعبہ صحافت کے استاد رہے۔ ناروے کی اوسلو یونیورسٹی کالج میں بھی وہ پڑھاتے رہے۔ آپ کو جرنلزم فورتھ اسٹیٹ ایوارڈ آف آئیوا اسٹیٹ سے بھی نوازا گیا۔ 2006ء میں زلزلہ زدگان کیلئے ایف ایم ریڈیو کے قیام پر اقوام متحدہ نے بھی آپ کو ایوارڈ سے نواز۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے 2003ء میں آپ کوبیسٹ یونیورسٹی ٹیچر ایوارڈ سے نوازا۔ ڈبلیو ایچ او اور یونی سیف کی طرف سے آپ کو پولیو ایمبیسیڈر بھی نامزد کیا گیا تھا۔ ملک و قوم کیلئے آپ کی بیشمار خدمات ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی آخرت کی منازل کو آسان فرمائے۔ ان کے لواحقین اورشاگروں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔