کراچی(92نیوزرپورٹ)پیپلزپارٹی نے احتجاجی تحریک و رابطہ مہم شروع اور بلاول بھٹو کی قیادت میں ٹرین مارچ کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ پی ٹی آئی نے اسے ’’پاپا بچائو‘‘مارچ قراردیدیا ۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے کراچی تالاڑکانہ مارچ کیلئے ٹرین چارٹرکرنے کیلئے درخواست دیدی ہے ۔مجوزہ ٹرین مارچ آئندہ ماہ ہوگا،بلاول مختلف سٹیشنزپر خطاب کرینگے ۔ٹرین مارچ کراچی سے براستہ حیدرآباد،نوابشاہ،محراب پور،خیرپور اور سکھر 4اپریل کی صبح لاڑکانہ پہنچے گا۔پیپلزپارٹی نے اپنے جیالوں کو احتجاجی تحریک،ٹرین مارچ اوررابطہ مہم کیلئے تیاریوں کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ ٹرین مارچ کے حوالے سے پیپلزپارٹی سندھ کے رہنمانثارکھوڑونے کہاکہ ہرسیاسی جماعت کو عوام سے رابطے رکھنے کا حق حاصل ہے ،چاہے وہ ٹرین استعمال کریں یا روڈ،یا جلسہ کریں۔پیپلزپارٹی ہمیشہ معاشی بہتری اورجمہوریت کیلئے لوگوں کاسہارابنتی رہی ہے ،ہمارامقصد عوام کو یہ بتاناہے کہ وفاقی حکومت غربت نہیں غریبوں کا گھلا گھونٹ رہی ہے ۔سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈراورپی ٹی آئی کے رہنمافردوس شمیم نقوی نے اپنے ردعمل میں کہاکہ ٹرین مارچ کا نام غلط رکھ دیا،یہ ٹرین مارچ ہے یا ’’پاپا بچائو‘‘مارچ ہے ۔ یہ ٹرین مارچ کس کے حقوق کیلئے کر رہے ہیں ؟ایسے لوگ جب مارچ کرتے ہیں تو انکے اپنے ساتھ کوئیک مارچ ہوجاتاہے ،یہ تو ابھی ڈرے ہوئے ہیں اورڈرے لوگ کیامارچ کرینگے ۔ فنکشنل لیگ کی رہنما اورممبرسندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہاکہ 11سال بعد بلاول زرداری کو مارچ کا خیال آیا۔یہ مارچ زرداری ،فریال تالپور اوراومنی گروپ کو بچانے کیلئے ہورہاہے ۔یہ نیب زدہ اورسندھ کے لوگوں کاپیسہ لوٹنے والے چوروں کو بچانے کیلئے مارچ کررہے ہیں۔تھرمیں سالوں سے بچے مررہے ہیں یہ ان کیلئے مارچ نہیں کررہے ،جن مائوں کی گودیں خالی ہوگئیں ان کیلئے مارچ نہیں ہوا،سندھ کے عوام گٹرملا پانی پی رہے ہیں اس کیلئے مارچ نہیں ہورہا،یہاں اومنی گروپ کومضبوط کرکے سندھ کا سارپیسہ اسے دیدیاگیا،اس پر مارچ نہیں ہورہا۔