لاہور،اسلام آباد، کراچی، پشاور، کوئٹہ (کامرس رپورٹر، ایجوکیشن رپورٹر، کرائم رپو رٹر،92نیوز،نیٹ نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) ملک میں کورونا کیسزمیں اضافہ کے باوجودمارکیٹوں میں عوام کے رش ،دکانداروں اور خریداروں کی جانب سے دوسرے روزبھی حفاظتی پابندیاں نظرانداز کئے جانے پر وفاق،پنجاب اورسندھ نے پھر لاک ڈاؤن کو سخت کرنے کا انتباہ کردیا۔گزشتہ روزوفاقی وزیر منصوبہ بندی اور کورونا سے متعلق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹرکے سربراہ اسد عمر نے اسلام آباد ٹائیگر فورس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالات دیکھ کر ایسا لگا جیسے لاک ڈاؤن میں نرمی کا نہیں بلکہ کورونا ختم ہونے کا اعلان کیا ہو۔ڈاکٹروں نے جو احتیاطی تدابیر بتائی ہیں ان پرعمل کیا جائے ، اگر بے احتیاطی کی گئی تو مجبوراً دوبارہ بندشیں بڑھائی جائینگی ،امید ہے شہری کورونا کی صورتحال کو سمجھیں گے ،عید کی تیاری ضرور کریں مگر حفاظت بھی کریں۔دریں اثنا ایوان صنعت و تجارت میں تاجروں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیر صنعت و تجارت پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا کہ تاجر تنظیموں کے کہنے پر مارکیٹس کھلوائیں لیکن تاجروں نے میرا مان نہیں رکھا۔ انارکلی، ٹاؤن شپ، اچھرہ بازار اور دیگر مارکیٹوں میں عوام کا رش دیکھ کر خوف آ رہا ہے ۔ تاجروں نے ایس او پیز پر عمل نہیں کیا اور چند پیسوں کی خاطر شہریوں کی زندگی داؤ پر لگا دی۔ اگر ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا تو دوبارہ لاک ڈاؤن سے بچا نہیں جا سکتا۔ جن مارکیٹوں میں کورونا کے کیسز سامنے آئے انہیں دوبارہ بند کر دینگے ۔ شہریوں سے التجا ہے کہ وہ بچوں کو مارکیٹوں میں مت لیکر آئیں اور تاجروں سے بھی درخواست ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ اس موقع پرصدر لاہور چیمبر عرفان اقبال شیخ بھی موجود تھے ۔بعد ازاں اسلم اقبال سے پنجاب سرمایہ کاری بورڈ کے دفتر میں ٹینریز ایسوسی ایشن کے وفد نے میاں شان الٰہی کی قیادت میں ملاقات کی جس میں لاک ڈاؤن کے باعث لیدر انڈسٹری کی بندش سے پیدا ہونیوالی مشکلات اور مسائل پر بات چیت کی گئی۔ اسلم اقبال نے کہا کہ ایس اوپیز طے کرکے مرحلہ وار کاروباری سرگرمیاں بحال کی جارہی ہیں۔ لیدر انڈسٹری کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن اقدامات کرینگے ۔ ڈپٹی کمشنر قصور کو ایس اوپیز طے کرکے ٹینریز انڈسٹری کھولنے کی اجازت دینے کی ہدایت کردی ہے ۔ علاوہ ازیں کورونا کی صورتحال سے متعلق ویڈیو بیان میں وزیر اعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کیلئے جاری ایس او پیز پر کسی نے عمل نہیں کیا، ایسا طریقہ کار نہ اپنایا جائے کہ حکومت کو دوبارہ سختی کرنا پڑے ۔ کورونا وائرس کے باعث سندھ میں 218 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔علاوہ ازیں ڈی آئی جی آپریشنز لاہور رائے بابر سعید نے کہا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے شہر میں جاری سمارٹ لاک ڈائون میں 31 مئی تک جبکہ ڈبل سواری پرعائد پابندی میں بھی توسیع کر دی گئی ہے ۔لاہور پولیس حکومتی ہدایات کے مطابق کورونا پھیلائو کے خدشات پرشہریوں کو گھروں تک محدود رکھنے کیلئے جمعہ ، ہفتہ اور اتوار کو لاک ڈائون میں سختی کیلئے تمام ضروری اقدامات عمل میں لائیگی۔دریں اثناکراچی، لاہور، سرگودھا، کوئٹہ اور پشاور سمیت کئی شہروں میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے دوسرے دن بھی بازاروں میں رش لگ گیا، سماجی فاصلہ نظر انداز کردیا گیا، دکان داروں اور شہریوں نے حفاظتی پابندیوں کی دھجیاں اڑا دیں بلکہ حکومت کے طے کردہ ضابطہ کار کی بھی پابندی نہیں کی گئی۔پشاور میں ضلعی انتظامیہ نے مختلف علاقوں میں حکومتی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر156 افراد کو گرفتار کر لیا جبکہ درجنوں دکانیں سیل کردیں۔ کوئٹہ کے بازاروں میں اس قدر رش رہا کہ پیدل چلنا بھی محال ہوگیا، اکثرلوگ بازاروں ماسک کے بغیر ہی نظر آئے ۔ کورونا سے بچائو کی احتیاطی تدابیر کو نہیں اپنایا گیا۔ بازاروں میں شہریوں اور تاجروں نے ایس او پیز کی دھجیاں اڑا دیں۔ضلعی انتظامیہ کوئٹہ نے انتباہ کیا کہ شام 5 بجے کے بعد کاروبار کو کھلے رکھنے پردکانداروں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائیگی۔