اسلام آباد (خبر نگار) مارگلہ ہلز پر درختوں کی کٹائی سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں پنجاب حکومت نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے عدالت کے حکم کے پر 6 مارچ 2020 سے مارگلہ ہلز کے علاقے میں ہر قسم کرشنگ اور کان کنی پر پابندی عائد کردی ہے ۔رپورٹ میں مزیدکہاگیاکہ 1991 ء میں اس وقت کے وزیر اعظم نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے تحفظ کا حکم دیا اور پنجاب حکومت نے وہاں ایک ہزارگز ایریا کو بفر زون قرار دیدیا، وزیراعظم کی ہدایت کے بعد لائم سٹون کے 109 بلاک بفر زون میں آنے کے بعد،ان بلاکس میں ہر قسم کی مائننگ اور کرشنگ کو ختم کر دیا گیا۔رپورٹ کے مطابق بفر زون سے دور ٹیکسلا کے نزدیک بھی 2009ء سے مائننگ اور کرشنگ پر مکمل پابندی ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے لیز مکمل ہونے تک چونے کے پتھر کی مائننگ اور کرشنگ کی اجازت دی،اس ضمن میں 2016 میں لیز پر عائد پابندی ختم کر دی گئی اور نئے بلاکس پر مشتمل 53 لیز تیار کی گئیں۔ رپورٹ کے ساتھ سپریم کورٹ کے گزشتہ فیصلے اور مارگلہ ہلز اور بفر زون کا نقشہ بھی منسلک کیا گیا ہے ۔