لاہور(جنرل رپورٹر،این این آئی)صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا ہے خوش قسمتی سے ہمیں ایسا وزیراعظم ملا جس کا فوکس محکمہ صحت پر ہے ۔ ملک سے برین ڈرین ہونا فنانشل ڈرین سے زیادہ خطرناک ہے ، ڈاکٹروں کو اچھی تعلیم و تربیت دے کر ملک سے باہر بھیجنا منظور نہیں،ہم اپنے جگر کے ٹکروں کو تیار کریں اور بیرون ملک خدمت کرنے بھیج دیں تو یہ سودا اب منظور نہیں ،یہاں رہ کر قوم کی خدمت کی جائے تاکہ پاکستانی قوم اوپر اٹھے ۔ایوان اقبال میں فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہم نے ماضی میں اتنی بڑی غلطی کی کہ ڈاکٹروں پر سرمایہ لگا کرانہیں ملک سے باہر بھیج دیا،پاکستان میں ہیلتھ پروفیشنلز کی کمی کی وجہ سے آئندہ 8 سے 10 سالوں میں علاج ومعالجہ میں مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں،میں نے لوگوں کو دانت صاف کرنے کا مشورہ دیا تو مذاق بنایا گیا کہ صدر مملکت ہو کر کیسی باتیں کر رہا۔صدر مملکت نے ڈاکٹروں کو تنبیہ کی کہ غیر ضروری انجکشن سے اجتناب کریں کیونکہ یہ ہیپاٹائٹس کا موجب بنتے ہیں، ڈاکٹر کو ہمدرد اور رحم دل ہونا چاہئے ،طلبا طالبات قوم کے خرچ ہونیوالے سرمایہ کو ضائع نہ کریں ، معاشرہ اور حکومت خواتین ڈاکٹروں کے لیے آسانیاں پیدا کرے ، دفاتر میں چائلڈ کئیر سنٹر ہونے چاہیئں تاکہ خواتین اپنے بچوں کی پیدائش کے بعد ان کی پرورش کے دوران ملازمت وہاں کر سکیں، میں اپنی والدہ کو بیماری کی حالت میں جس ڈاکٹر کے پاس لیکر جاتا تھا اس کا رویہ میرے ساتھ خراب تھا کیونکہ وہ مصروف تھے جس سے انسان کا رویہ چڑ چڑا ہو جاتا تھا جس کے بعد میں نے اپنی زندگی میں طے کیا کہ بیماری سے مر جاؤں گا لیکن کسی ایسے ڈاکٹر کے پاس نہیں جاؤں گا جس کی زبان کڑوی ہو، بس چلے ہو تو طب کے کورس میں مریض کے ساتھ رحم اور ہمدردی کے مضامین شامل کروں ،جو قومیں علاج کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتیں انہیں احتیاط کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئے ۔ صدر مملکت نے پوزیشن ہولڈرز میں میڈلز اور سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے ۔نجی ٹی وی کے مطابق ڈاکٹر عارف علوی نے رائل پام کنٹری کلب میں اپنے دوستوں کے ہمراہ گالف بھی کھیلی ۔