ڈی آئی خان ،اسلام آباد(نمائندہ 92نیوز،92نیوز رپورٹ،سپیشل رپورٹر،نیوز ایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں بڑے بڑے مافیاز بیٹھے ہیں جو قانون کی بالا دستی قائم نہیں ہونے دیتے ،یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہمیں این آراو دے دو اورغریبوں کا احتساب کرو،باہر بیٹھے یہ لوگ اربوں روپے کھا گئے اور ایک بھی رسید نہیں دے سکے ،اب باہر بیٹھ کرتقاریر کررہے ہیں ، مافیازکے خلاف جنگ میں ہم کامیاب ہوں گے ۔تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں کسان کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لیے الیکشن کا نہیں اگلی نسلوں کا سوچنا پڑتا ہے ، ماضی کے حکمرانوں نے نظام کو مضبوط نہیں ہونے دیا ، جب تک ہم سچے ، انصاف کرنے والے نہیں بنیں گے ہماری قوم عظیم قوم نہیں بن سکے گی،قوم نے خود کو تبدیل کرنا ہے ،ہماری آبادی بڑھتی رہی اور پیداوار نہ بڑھی تو ملک میں بھوک ہو گی، درآمد کی وجہ سے کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتیں بڑھیں، خود کفیل بننے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں ، میں نے ساری دنیا دیکھی ہوئی ہے جن لوگوں کو ہم کافر کہتے ہیں آپ حیران ہوں گے وہاں لوگ سوچتے بھی نہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوگی ، لوگ آتے ہیں ووٹ ڈال کر چلے جاتے ہیں ، میں ریاست مدینہ کی بات اس لیے کرتا ہوں کہ یہ دنیا کی تاریخ میں ایک بہت بڑا انقلاب تھا ، ہمارے حالات اس لیے برے ہیں کیوں کہ دین کا ہماری زندگی پر کوئی اثر نہیں ، ہم صرف جمعے کا خطبہ سن کر آجاتے ہیں، اگر قرآن کی تعلیمات پر چلتے تو اس میں ہماری بہتری ہے ،پرائمری ہیلتھ اور پرائمری تعلیم پر زور لگانا ہو گا، محسود اور وزیر قبائل کے لئے الگ الگ اضلاع بنائینگے ، قبائلی علاقے پر خاص طور پر توجہ دیں گے ۔ اس موقع پر گورنر ،وزیر اعلی ٰخیبر پختونخوا اور دیگر پارٹی قائدین بھی موجود تھے ۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے گومل زرعی یونیورسٹی کی عمارت ، گومل زام ڈیم کے کمانڈ ایریا اور پی اے آر سی ایرڈ ریسرچ سٹیشنز کا بھی افتتاح کیا۔وزیراعظم کو عراقی ہم منصب نے فون کیا جس میں مختلف شعبوں خاص طور پر تجارت ، سرمایہ کاری ، مذہبی سیاحت میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ خطے میں امن و امان کے لئے افغانستان میں استحکام ضروری ہے ۔معاون خصوصی برائے تخفیفِ غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے مثالی پناہ گاہوں کا قیام جلد عمل میں لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پناہ گاہوں کا مقصد غریب طبقے کے عوام کے وقار کو مجروح ہونے سے بچانا ہے ۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ منصوبے پر تین مرحلوں میں عملدرآمد کیا جائے گا، موجودہ پناہ گاہوں میں سہولیات کی فراہمی میں بہتری لائی جائے گی ، پناہ گاہوں کے ساتھ احساس ون ونڈو سینٹر بھی کھولے جائیں گے ۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ جن پناہ گاہوں پر لوگوں کا رش ہے ان پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ وزیراعظم نے سعودی عرب کے 91 ویں قومی دن کے موقع پر اپنی حکومت اور پاکستان کے عوام کی طرف سے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی عرب کے برادر عوام کو مبارکباد دی ہے ۔