لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل فرنچائززکے درمیان کئی ماہ سے جاری مالی معاملات کی کشیدگی آخر کار عدالت میں پہنچ گئی، پاکستان سپر لیگ کی چھ فرنچائزز نے اجتماعی طور کرکٹ بورڈ کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا۔ گذشتہ روز فرنچائزز نے اپنے وکلا سلمان اکرم راجہ اور احمد بلال صوفی کی وساطت سے لاہور ہائی کورٹ میں کیس دائر کر دیا، جسٹس ساجد محمود صدیقی آج ابتدائی سماعت کریں گے ۔ فائل کی گئی رٹ پٹیشن میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ گذشتہ 5 برس سے وہ پی ایس ایل میں مالی خسارے کا شکار ہیں ۔ پی سی بی نے گزشتہ سال کہا تھا کہ لیگ پاکستان منتقل ہونے سے انہیں فائدہ ہوگا لیکن رواں سال بھی نقصان ہی ہوا، لیگ مکمل نہ ہو نے کی وجہ سے بھی انہیں مالی نقصان ہوا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ایس ایل کا فنانشل ماڈل ٹھیک نہیں اسے تبدیل کیا جائے تاکہ انہوں نے جو بھاری سرمایہ کاری کی اس کا کچھ تو فائدہ حاصل ہو۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ کئی ماہ سے پی سی بی اور فرنچائزز کے تعلقات انتہائی کشیدہ تھے ، فرنچائزز کی جانب سے پی سی بی کو مسائل حل کرنے کے لئے کئی بار یا دہانیکرائی گئی مگر جولائی میں شیڈول گورننگ کونسل میٹنگ آخری لمحات میں منسوخ کر دی گئی جس سے فرنچائزز میں مزید بے چینی پھیل گئی۔ فرنچائزز کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ نقصانات کے باوجود بورڈ حکام مسائل حل کرنے کی بجائے آئندہ ایڈیشن کی فیس کی ڈیمانڈ کررے ہیں۔ فرنچائزز نے تحفظات دور کرنے کیلئے بورڈ حکام سے ملاقات کرنے کی خواہش ظاہر کی تو جواب ملا کہ پہلے اپنی مالی ذمہ داریاں مکمل کرو۔فرنچائزز کادعوی ہے کہ انہوں نے اپنی محنت سے پی ایس ایل کو برانڈ بنایا ہے مگر آخر ہم کب تک نقصان برداشت کرتے رہیں گے ۔ کیس کی ابتدائی سماعت آج ہو گی۔