مکرمی ! آج تک عورت کی قدرنہ کرسکے جس طرح ہمیں کرنی چاہیے جب ہم کسی کی بیٹی کواپنے بیٹے کے ساتھ بیاہ کرلے آتے ہیں توکچھ دن اسے بیٹی کی طرح رکھتے ہیں اوروہ بھی ساس کو ماں کو درجہ دیتی ہے مگرچھوٹی چھوٹی باتوں کی وجہ سے اس پیارمیں کمی آتی جاتی ہے ۔تمام رشتوں میں ماں،بیٹی،بہن،بیوی کے رشتے تقدس ہیں باقی رشتے ان رشتوں کے سامنے پھیکے ہیں ماں کے بغیرگھردوزخ بن جاتاہے۔عورت اپنے ہرمقام پرپورااترتی ہے مگر حوس کے بھیڑیے کسی روپ میں بھی نہیں چھوڑتے ۔اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے اس میں باپ کواپنی بیٹی کی عزت کا خیال کرنا چاہیے نہ کہ اسے پامال کرے بھائی کوبہن کی آبروکا محافظ ہونا چاہیے نہ کہ ڈاکو۔ وزیراعظم عمران خان سے التماس کروں گا کہ جیسے انہوں نے مولانا کے احتجاج پرمیڈیا پر پابندی عائد کی تھی اسی طرح ایسی خبروں پربھی پابندی ہونی چاہیے جن کی وجہ سے ہمارے ملک کی عزت پرکوئی انگلی اٹھائے اوران لوگوں کو سخت سزائیں دی جائیں جو عوارتوں کے تذلیل کے مرتکب پائے جائیں تاکہ ایسے گھنائونے جرائم سے ہماراملک پاک ہوسکے۔ (علی جان لاہور)