لاہور،اسلام آباد(نمائندہ خصوصی سے ،جنرل رپورٹر،اپنے خبر نگارسے ،نامہ نگارخصوصی،خصوصی نیوزرپورٹر) پنجاب حکومت نے 5ایسوسی ایٹ پروفیسرز کوگریڈ19سے گریڈ 20میں بطورپروفیسر ترقی دینے سمیت گریڈ20 کے ایک پرنسپل کو تبدیل کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ۔نوٹیفکیشن کے مطابق ایسوسی ایٹ پروفیسر حنیف کو گریڈ 20میں ترقی دے کر پروفیسر آف آرتھو پی جی ایم آئی ،ایسوسی ایٹ پروفیسر ارشد کو گریڈ 20میں ترقی دے کر پروفیسر آف آرتھو کے ای ایم یو،ایسوسی ایٹ پروفیسر سجاد حسین کوگریڈ 20میں ترقی دے کر پروفیسر آف آرتھو جناح ہسپتال،ایسوسی ایٹ پروفیسر سعید اختر کوگریڈ 20میں ترقی دے کر پروفیسر آف آرتھو پی جی ایم آئی جبکہ ایسوسی ایٹ پروفیسر فیصل مشتاق کو گریڈ 20میں ترقی دے کر پروفیسر آف آرتھو سروسز ہسپتال تعینات کر دیا گیا۔علاوہ ازیں گریڈ20کے افسر اعزاز احمد خان پرنسپل گورنمنٹ ٹیکنیکل ہائی سکول بہاولپور کو تبدیل کر کے ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشنز پنجاب تعینات کردیاگیا۔علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اینٹی کرپشن ساہیوال عبدالناصر کی 30جون 2019کو مدت ملازمت مکمل ہونے کے بعد ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ادھر ماں بچہ صحت پروگرام میں مبینہ کروڑوں روپے کرپشن کا معاملہ اور رولز کے برعکس تعیناتی پر پروگرام ڈائریکٹر ڈاکٹر مختار شاہ کو برطرف کر دیا گیا ۔ڈاکٹر ہارون جہانگیر کو پروگرام انچارج پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام سے تبدیل کر دیا گیا اور ڈاکٹر خالد محمود کو اس پروگرام کا سربراہ تعینات کر دیا گیا ۔روزنامہ 92نیوز نے چند دن قبل ان کی غیر قانونی تعیناتی اور کرپشن کی تحقیقات کے حوالے سے خبر شائع کی تھی ۔دوسری طرف ڈاکٹر ہارون جہانگیر کو پروگرام انچارج پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام سے تبدیل کر دیا گیا اور ڈاکٹر خالد محمود کو اس پروگرام کا سربراہ تعینات کر دیا گیا ہے ۔دریں اثنا محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے متعدد ملازمین کو پیڈاایکٹ کے تحت سزائیں دے دی تاہم کئی کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سابق ایم ایس ٹی ایچ کیو ہسپتال جڑانوالہ ڈاکٹر میاں طاہر جاوید کی پانچ فیصد پنشن ایک سال کے لیے ضبط کر لی گئی ۔ڈی ڈی ایچ او جڑانوالہ ڈاکٹر شہزادایک سال کیلئے انکریمنٹ ،اکاؤنٹنٹ چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ آفس فیصل آباد حبیب الرحمان کی دو سال کی اور سٹور کیپر ٹی ایچ کیو جڑانوالہ کی تین سال سروس ضبط کرنے کی منظوری دے دی گئی ۔ڈاکٹر گل حسن شاہ سابق ڈی ایچ ا و ہیلتھ ڈی جی خان اور جونیئر کلر ک آفتاب احمد کیخلاف پیڈاا یکٹ کے تحت تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور سیکرٹری انڈسٹری اینڈ کامرس ندیم الرحمان کو انکوائری افسر مقرر کر دیا گیا ۔سابق ایم ایس کوٹ خواجہ سعید ہسپتال لاہور ڈاکٹر مرزافرخ اور سابق اکاؤنٹنٹ ریاض رانا کے خلاف ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹر ڈی جی ہیلتھ آفس ڈاکٹر ہارون کو انکوائری افسر مقرر کر دیا ۔علاوہ ازیں پولیس سروس گریڈ 21کے شاہد حیات خان کی خدمات آئی بی کے سپرد کردی گئیں۔شاہد حیات خان اس سے قبل موٹروے پولیس میں خدمات سرانجام دے رہے تھے ۔پولیس سروس گریڈ 19کے ناصر مختار راجپوت کی خدمات پنجاب حکومت کے سپر د کردی گئیں۔پولیس سروس گریڈ 18کے شاہ نوازچاچڑ کی خدمات پنجاب سے سندھ حکومت کے سپرد کر دی گئیں۔دریں اثنا وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے 7 ذیلی اداروں کے سربراہوں کی تقرری کیلئے انٹرویوز آج سے شروع ہونگے ،ڈاکٹر عشرف حسین کی سربراہی میں ماہرین کاپینل انٹرویو کرے گا۔