اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،92 نیوز رپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں تبدیلی حقیقت ہے اوراب افغانستان کو دہشتگردوں کے ہاتھوں استعمال ہونے سے بچانا ہے ،ہمیں امید ہے کہ سیاسی صورتحال جلدازجلد مستحکم ہوگی۔وزیرخارجہ نے علاقائی وزرائے خارجہ ورچوئل کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں میں ہونے والے واقعات نے ہمارے خطے کو عالمی توجہ کا مرکز بنادیا ہے ۔،قبل ازیں ہونے والے تمام اندازے اور پیش گوئیاں غلط ثابت ہوئیں، دہائیوں سے جاری خون خرابہ دوہرایا نہیں گیا، طویل تنازعے اور خانہ جنگی کا امکان بظاہر ٹل گیا ہے ۔کانفرنس کی میزبانی پاکستان نے کی،ورچوئل کانفرنس میں چین، ازبکستان،ترکمانستان ،تاجکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔د ریں اثناء جانب امریکہ اورجرمنی کی میزبانی میں افغانستان سے متعلق ورچوئل وزارتی رابطہ اجلاس ہوا جس سے خطاب میں شاہ محمودقریشی نے کہاکہ مستحکم اور پرامن افغانستان ہی عالمی برداری کا بہتر شراکت دار بن سکتا ہے ، قریبی ہمسائے کی حیثیت سے پاکستان افغانستان سے علیحدگی اختیار نہیں کرسکتا۔دریں اثناء پولینڈ کے وزیر خارجہ زگنیو راؤ نے شاہ محمود قریشی کو ٹیلیفون کیا۔اس موقع پردونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ ماضی کی غلطیوں کو دوہرانے سے اجتناب کیا جائے گا۔وزیر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان کٹھن حالات میں افغانستان کی مالی و انسانی معاونت کو یقینی بنائے ۔وزیر خارجہ نے شکریہ ادا کرتے ہوئے پولینڈ کے وزیر خارجہ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔ بعد ازاں امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر رہنما ڈاکٹر آصف محمود نے وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ وزیر خارجہ نے طب کے شعبہ میں ڈاکٹر آصف محمود کی خدمات کو سراہا۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمودنے کہا کہ ہمارا ہمسایہ ملک جعلی خبریں پھیلاتا رہتا ہے ، بھارت کوویڈیوکلپس پرشرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔