کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن) حالیہ انتخابات میں ملکی تاریخ کا انوکھا واقعہ پیش آیا جس میں مبینہ طور پر افغان شہری بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 26 سے کامیاب ہو گیا۔ الیکشن کمیشن نے اس معاملے کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے ۔مبینہ افغان شہری علی احمد کہزاد نے پی بی 26 سے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے ۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق نادرا نے احمد علی کا شناختی کارڈ بلاک کیا تھا جسکی وجہ سے ریٹرننگ افسر نے اسکے کاغذات مسترد کر دئیے تاہم الیکشن ٹربیونل نے الیکشن لڑنے کی مشروط اجازت دی تھی اور اسے ہدایت کی کہ وہ تین ماہ کے اندر شناختی کارڈ پیش کرے ، ٹربیونل کے فیصلے کے بعد کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائیگا۔الیکشن کمیشن کے مطابق علی احمد کے شناختی کارڈ نمبر پر ووٹ بھی رجسٹرڈ نہیں ، الیکشن کمیشن نے سکروٹنی کے وقت تمام امیدواروں کی کلیئرنس کی تھی اسکے باوجود غیر ملکی کا الیکشن میں حصہ لینا حیران کن ہے ۔علاوہ ازیں بلوچستان ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے احمد علی کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت میں نومنتخب رکن اسمبلی کے شناختی کارڈ کی کمیٹی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں اسے غیر قانونی پاکستانی قرار دیا گیا ہے ۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ علی کہزاد دستاویزی ثبوت کے ذریعے خود کو پاکستانی شہری ثابت نہیں کرپائے جس پر نادرا نے انکا شناختی کارڈ بلاک کر دیا تھا۔