اسلام آبا د(وقائع نگا رخصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کر دی ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ۔ 30 رکنی کمیٹی میں 15 حکومتی اور 15 اپوزیشن ارکان شامل ہیں جن میں قومی اسمبلی سے 20 جبکہ سینٹ سے 10 ارکان کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے ٹی او آرز بنائے گی۔حکومت کی جانب سے کمیٹی میں وفاقی وزرا پرویز خٹک، شفقت محمود، شیریں مزاری، فواد چودھری، طارق بشیر چیمہ اور اعظم سواتی کو نامزد کیا گیا ہے ۔کمیٹی کے دیگر حکومتی ارکان میں ملک عامر ڈوگر، خالد حسین مگسی، سردار اختر مینگل، سید امین الحق، غوث بخش مہر، سینیٹر محمد علی سیف، سینیٹر سرفراز بگٹی، سینیٹر نعمان وزیر اور سینیٹر ہدایت اﷲ شامل ہیں۔کمیٹی کے اپوزیشن ارکان میں سردار ایاز صادق، رانا تنویر، احسن اقبال، مرتضیٰ جاوید عباسی، رانا ثناء اﷲ، سید خورشید شاہ، راجا پرویز اشرف، نوید قمر، امیر حیدر ہوتی، مولانا عبدالواسع، سینیٹر جاوید عباسی، سینیٹر اسد جونیجو، سینیٹر عثمان کاکڑ، سینیٹر رحمان ملک اور سینیٹر عبدالغفور حیدری شامل ہیں۔کمیٹی کے ممبران کے ناموں میں رد وبدل کا اختیار سپیکرقومی اسمبلی کو دے دیا گیا ہے جبکہ پیر کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے ۔حکومت کی جانب سے وزیرِ دفاع پرویز خٹک کو پارلیمانی کمیٹی کا سربراہ نامزد کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پہلے اجلاس میں سربراہ کا باضابطہ فیصلہ ہو گا، اس کے علاوہ ٹی او آرز بھی تشکیل دیئے جا ئینگے ۔ تحقیقات کیلئے کمیٹی ٹی او آرز کی روشنی میں پیشرفت کر یگی اور اتفاق رائے سے طے پانے والی مدت کے اندر اپنی رپورٹ پیش کریگی۔ حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ پارلیمانی کمیٹی میں سینیٹ اراکین کو شامل کرنے کے اپوزیشن کے مطالبے پر رضامندی کے ایک روز بعد سامنے آیا تھا۔ اپوزیشن کی جانب سے 25 جولائی کے انتخابات کے بعد سے مبینہ دھاندلی کا الزام لگایا جارہا ہے ۔انتخابات کے 2ماہ بعد پی ٹی آئی کی حکومت نے پارلیمانی کمیٹی تشکیل د ی جو دھاندلی کی تحقیقات کر یگی ۔