اسلام آباد، لاہور،کراچی، کوئٹہ،پشاور، سرانان (سٹاف رپورٹر، نمائندگان 92نیوز،نیوز ایجنسیاں) انتخابات ہارنے والی جماعتوں کے الیکشن کمیشن کے باہر مظاہرے کے دوران عدلیہ مخالف نعرے لگانے والوںکیخلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج کر لیا گیا جبکہ مبینہ دھاندلی کیخلاف تمام صوبائی الیکشن کمیشن دفاتر کے باہر احتجاج کیا گیا ۔ اطلاعات کے مطابق تھانہ سیکریٹریٹ کے انچارج محمد محبوب نے بی بی سی کو بتایا کہ عدلیہ مخالف نعرے بازی کرنیوالوںکیخلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے علاوہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 228 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا جو عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کے خلاف تقاریر اور نعرے بازی سے متعلق ہے ، مقدمے میں پیپلز پارٹی کی خاتون رہنما شہزادہ کوثر گیلانی کے علاوہ راجہ امتیاز علی نامزد ہیں جبکہ دیگر نامعلوم افراد شامل ہیں، احتجاج کی وڈیو دیکھ کر دیگر ملزموںکو نشاندہی کر کے باقاعدہ طور پر نامزد کیا جائے گا۔مظاہرے میں 2سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف شامل سمیت مولانا فضل الرحمٰن اور متعدد سابق وفاقی وزراء نے شرکت کی تھی۔آئی این پی کے مطابق مقدمے میںنامزد دونوںافراد کا تعلق پیپلزپارٹی سے ہے ۔ دوسری جانب مبینہ دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی مخالف جماعتیں دوسرے روز بھی سڑکوں پر رہیں۔ کراچی میںالیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر جمعیت علما اسلام اور عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے دھرنا دیا گیا۔ پولیس کی جانب سے شارع عراق کو دونوں جانب سے ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا ۔ متحدہ اپوزیشن الائنس پشاور کے زیر اہتمام صوبائی الیکشن آفس کے سامنے بھی احتجاج کیا گیا ۔میاں افتخار حسین ،ن لیگ کی ثوبیہ خان،سکندر شیرپائو اور دیگر کی قیادت میں کارکنوںنے الیکشن کمیشن آفس کی طرف مارچ کیا ، مظاہرین کو الیکشن کمیشن آفس کی طرف آنے والے راستوں کو بلاک کرکے روک دیا گیا جس پر کارکنوںنے سوری پُل میں دھرنا دیدیا ، خیبرروڈ اور جی ٹی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کیا گیا۔ مظاہرین نے مرکزی وصوبائی الیکشن کمشنرز کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ملکی ادارے استعمال ہوئے ، سپریم کورٹ کی طرف سے دوبارہ گنتی روکنے کا فیصلہ آزاد عدلیہ پر سوالیہ نشان ہے ، ازسر نو صاف وشفاف انتخابات کے انعقاد تک متحدہ الائنس کا احتجاج جاری رہے گا ۔لاہور میں صوبائی الیکشن آفس کے باہر مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر جماعتوں نے احتجاج کیا۔ مجلس عمل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ دھاندلی زدہ انتخابات کو پوری قوم مسترد کر چکی ہے ، مرکزی و صوبائی الیکشن کمیشن اور دیگر عہدیدارا ن فی الفور استعفے دیں ۔سٹاف رپورٹر کے مطابق کوئٹہ میںآل پارٹیز رہنماؤں نے الیکشن کمیشن کے دفتر کا گھیراؤ کیا اور مبینہ دھاندلی کیخلاف احتجاج کیا۔سرانان کے مقام پر کوئٹہ چمن شاہراہ کو ہرقسم کے ٹریفک کیلئے بند کردیاگیا ۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق اپوزیشن گرینڈ الائنس نے مبینہ دھاندلی کیخلاف پارلیمنٹ میں قراردادیں لانے کا فیصلہ کیا ہے ، سینٹاور قومی اسمبلی سے دھاندلی کی انکوائری کا مطالبہ کیا جائے گا۔