کوئٹہ (آن لائن)چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نور محمد مسکانزئی نے کہا ہے سانحہ8 اگست کے متاثرین کی ہر ممکن داد رسی کی جائے گی، ہم نے وکلاء اور اپنے درمیان فاصلے نہیں رکھے ، معاشرے کو انصاف سے معدوم کرنے کے لئے وکلاء کا صفایا کیا گیا حالانکہ وکیل فطری طور پر جمہوری سوچ کا علمبردار ہو تا ہے ، ظلم کے باوجود انصاف دلانے والے کے اپنے مقصدو فرض سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔بلوچستان ہائیکورٹ میں سانحہ8 اگست کے شہداء کی دوسری برسی کے موقع پر تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاسانحہ8اگست نے بلوچستان کو جو زخم دیا وہ ناقابل برداشت تھا۔ ملک کے لئے عوام ،وکلا ،ججز ،فورسز کے جوانوں نے بے شمار قربانیاں دی ہیں، وکلا کے ساتھ ہیں ، اپنے شہداء کو کبھی نہیں بھول سکتے ، وکلاء کو کوڈ آف کنڈکٹ تیار کرنا چا ہئے ، عدلیہ ان کا ساتھ دے گی ، ملک کو غیر مستحکم کرنے والوں سے نمٹنا ہو گا۔ سابق صدر سپریم کورٹ بار علی احمد کرد نے کہا ہمیں شہدا کا قرض اتارنا ہوگا، عدالتوں سے مظلوموں کو انصاف نہیں مل پا رہا بلکہ ہماری اعلی عدلیہ کے فیصلوں پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں، میں پوچھتا ہوں کون شخص سپریم کورٹ کے فیصلوں کو حق بجانب کہہ سکتا ہے ، ملک بھر کے ہائی کورٹس میں بیٹھے ججز میں عاجزی و انکساری نظر نہیں آتی،وکلا نے قربانیاں دیں جس پر ججز کو ہمارا احسان مند ہونا چاہیے ، عدالتیں انصاف نہ دیں تو دہشتگردی ختمِ نہیں ہوسکتی، ہمارے پیاروں کی لاشیں ہمارے سامنے اٹھیں، ہمیں ان کا مشن آگے بڑھانا ہے ، انصاف کی فرا ہمی غریب اور مظلوم کے لئے آواز اٹھانا ہمارا مشن ہے ، اگر وکلا اس مشن سے ہٹ گئے تو ہمارا اﷲ ہی حافظ ہے ۔