لاہور(قاضی ندیم اقبال) متروکہ وقف املاک بورڈ کی تشکیل نو اور اس کوکمرشل اور پروفیشنل بنیادوں پر چلانے سے متعلق سفارشات تیار کرلی گئیں۔نہایت معتبر ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پرڈاکٹر عشرت حسین کی سربراہی میں قائم ٹاسک فورس نے اپنا کام مکمل کر لیا اورتیار کی گئی سفارشات آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائینگی۔ متروکہ وقف املاک بورڈ کی لاہور سمیت ملک بھر کے بڑے شہروں میں مندروں اور گورودواروں کے نام پر وقف اراضی کو ویلفیئر کے کاموں میں استعمال کرنے کی پالیسی بھی پیش ہو گی۔ متروکہ وقف املاک بورڈ کا قیام اپریل 1960میں عمل میں لیا گیا تھا ۔ ادارہ وزارت مذہبی امور، حج و بین المذاہب ہم آہنگی کے تحت کام کرتا ہے ۔ادارے کی نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ برس مارچ میں پاکستان کی سکھ اور ہندو کمیونٹی کے نمائندوں ڈاکٹر رمیش کمار ، سردار منندر پال سنگھ ، سردار تارا سنگھ اور روی کمار و دیگر کیساتھ ایوان وزیر اعظم میں ملاقات کی جس میں وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری ، معاون خصوصی نعیم الحق (مرحوم )بھی موجود تھے ،اس موقع پر متروکہ وقف املاک بورڈ کی ری سٹرکچرنگ کے معاملات زیر بحث آئے جس کے بعد وزیر اعظم کے ایڈوائزر برائے انسٹی ٹیوشنل ریفارمز اینڈ آسٹریٹی کمیٹی ڈاکٹر عشرت حسین کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس بنا دی گئی جس نے ایک سال میں اپنا کام مکمل کیا ۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ مستقبل میں ادارے سے کرپشن کے سدباب اور خصوصی طور پر مندروں اور گورودواروں کی مناسب دیکھ بھال، وقف املاک کو قبضہ مافیا سے بچانے کیلئے سفارشات تیار کی گئی ہیں۔مستقبل میں متروکہ وقف املاک بورڈ کے پالیسی معاملات ایک بورڈ آف مینجمنٹ کے سپرد کئے جانے کی توقع ہے جس میں سکھ اور ہندو کمیونٹی کے نمائندے بھی شامل ہونگے ۔بورڈ کی ذمہ داریوں میں گورودواروں، مندروں کی دیکھ بھال،انکی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر پرموشن کیلئے اقدامات ، وقف املاک بورڈ کے تحت تاریخی اہمیت کے حامل مندروں اور گورودواروں کی سیاحت کو فروغ دینا شامل ہو گا۔ گورودواروں، اور مندروں کی ایسی زمینیں جو لاہور سمیت ملک بھر کے بڑے شہروں میں موجود ہیں کو قبضہ گروپس سے بچانے اور ان سے مستقل بنیادوں پر آمدن کے حصول کیلئے تعلیم، صحت ، شیلٹر ہومز اور دیگر مفاد عامہ کے کاموں میں استعمال میں لانے کی بابت بھی سفارشات مرتب کی گئی ہیں۔