لاہور(قاضی ندیم اقبال)متروکہ وقف املاک بورڈ حکام کا اپنی لاہور میں موجودرہائشی کالونی میں آپریشن کا فیصلہ کیا ہے ۔آپریشن ایک سے زائد مراحل پر مشتمل ہو گا۔ابتدائی طور پرچھ ماہ یا اس سے زائد عرصہ قبل لاہور سے تبدیل ہو کر دوسرے اضلاع میں تعینات ہو کر وہیں مقیم ملازمین اور افسروں کو نوٹسز جاری کر دئیے گئے ۔ رہائش گاہیں خالی کراکے ، قواعد کے مطابق الاٹمنٹ کے لئے انتظار کی سولی پر لٹکنے والے اہل ملازمین کوالاٹ کی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق متروکہ وقف املاک بورڈ نے اپنے ملازمین اور افسروں کو قواعد کے مطابق سرکاری رہائش گاہیں فراہم کرنے کیلئے صوبائی دارالحکومت میں 70کی دہائی میں رہائشی کالونی بنائی ۔جس میں افسروں کیلئے کیٹگری اے کی 12رہائش گاہیں موجود ہیں تو دیگرملازمین کیلئے بی اور سی کیٹگری کی رہائش گاہیں موجود ہیں جو محکمہ کی جانب سے صرف انہی ملازمین کو قواعد کے مطابق الاٹ کی جا سکتی ہیں جو مختلف اسامیوں پر لاہور میں تعینات ہوں۔ذرائع کے مطابق متروکہ وقف املاک بورڈ رہائشی کالونی کے حوالے سے ایک رپورٹ تیار کی گئی ہے ۔جس میں اس امر کی نشاندہی کی گئی ہے کہ دوسرے شہریوں میں تبدیل ہونے کے باوجود بڑی تعداد میں ملازمین نے رہائشی کالونی لاہور کے الاٹ شدہ مکانات کاقبضہ واپس محکمہ کو نہیں دیا جبکہ بعض ایسے بھی ہیں، جنہوں نے اپنے گھر کرائے پر دے رکھے ہیں، وہ خود وہاں رہائش پذیر نہیں ہیں۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ معاملات سامنے آنے کے بعد متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئر مین ڈاکٹر عامر احمد نے لاہور کی رہائشی کالونی میں غیر قانونی طور پررہائش پذیر افسروں اور ملازمین کے خلاف آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ایک سے زائد مراحل پر مشتمل ہو گا۔ ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں 6 آفیسرز/ ملازمین جن میں فلک شیر چٹھہ اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر ننکانہ صاحب،عدنان بھٹی سب انجینئر اسلام آباد، عاطف اعظم اسسٹنٹ انجینئراسلام آباد کمپلیکس، فضل ربی، اسسٹنٹ سیکورٹی آفیسر،امین العارفین اکاؤنٹنٹ گوجرانوالہ،ضیائالرحمن کمپیوٹر آپریٹر ملتان اور تنویر حسین ڈرائیور گورودوارہ کرتار پور کے نام شامل ہیں، ان کو نوٹسز جاری کر دئیے ہیں۔مذکورہ تمام افراد تقریبا 6ماہ یا اس سے زائد عرصہ سے لاہور سے ٹرانسفر کئے جا چکے ہیں، مگر انہوں نے تاحال نہ تو رہائش گاہیں خالی کی ہیں اور نہ ہی رہائشگاہوں کی کرایہ کی مد میں ادائیگیاں کی ہیں۔ذرائع کے مطابق جاری کئے گئے نوٹسز میں انہیں اپنے ذمہ موجود واجبات ادا کرنے کے علاوہ رہائش گاہیں خالی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔