کراچی (سٹاف رپورٹر)پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفرمحمود عباسی 18سے 23ستمبر تک امریکہ میں منعقدہ 23ویں انٹرنیشنل سی پاورسمپوزیم میں شرکت کے لئے امریکہ کے سرکاری دورے پرہیں۔دورے کے دوران پاک بحریہ کے سربراہ نے خاتون کانگریس رکن شیلاجیکسن ،ایشین پیسیفک ڈیپارٹمنٹ آف ڈیفنس کے رینڈل شرائیور، سینٹرفارنیوامریکن سکیورٹی کے صدر رچرڈفونٹین،نائب صدرہیریٹج ڈاکٹرجیمزجے کارافانواوراٹلانٹک کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فریڈریک کیمپ سے الگ الگ ملاقاتیں کرکے باہمی دلچسپی کے اُموربشمول دوطرفہ دفاعی تعلقات اوربحرِہند کی سکیورٹی صورتِ حال پرتبادلہ خیال کیا۔پاک بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ عالمی معیشت کوتحفظ فراہم کرنے کے لئے مستحکم ،محفوظ اورپُرامن میری ٹائم ماحول کے سلسلے میں پاکستان اور امریکہ مشترکہ نظریے پرمتفق ہیں۔ انہوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کے عزم اور کارکردگی بالخصوص علاقائی امن وامان کویقینی بنانے کے لئے پاک بحریہ کی کاوشوں پرروشنی ڈالی ۔ نیول چیف نے کثیرالقومی چیلنجزاورمیری ٹائم خطرات کابھرپورمقابلہ کرنے کے لئے عالمی سطح پر کوششوں میں تیزی لانے کی ضرورت پرزوردیا۔امریکی عہدیداران نے میری ٹائم خطے میں امن واستحکام کو یقینی بنانے کے لئے پاکستان کے کردار اور خدمات کو سراہا۔نامور امریکی تھنک ٹینکس اور مفکرین سے تبادلہ خیال اور گول میزمباحثوں کاانعقادبھی کیا گیا۔اسی دوران بحرِہند کے سکیورٹی چیلنجز کاذکرکرتے ہوئے ایڈمرل ظفر نے پاک بحریہ کے ریجنل میری ٹائم سکیورٹی کے اقدام کاتفصیلی احاطہ کیا،جس کے قیام کامقصد خطے میں امن یقینی بنانے کیلئے عالمی ذمہ داریوں کونبھاناہے ۔قبل ازیں ایڈمرل ظفرمحمود عباسی نے امریکہ میں تعینات پاکستان کے سفیرعلی جہانگیرصدیقی سے بھی ملاقات کی۔نیول چیف نے اس موقع پرپاکستان اورامریکی میڈیا کے نمائندگان سے بات چیت بھی کی۔بات چیت کے دوران نیول چیف نے پاکستان کے میری ٹائم سکیورٹی کے نظریے کواجاگرکیااورعلاقائی میری ٹائم سکیورٹی کے قیام میں پاک بحریہ کے کرداراورخطے کے لئے سی پیک منصوبے سے پیدا ہونے والے ترقی کے مواقع کا خصوصیت کے ساتھ ذکرکیا۔ایڈمرل نے کہا کہ گوادرخالصتاً تجارتی بندرگاہ ہے اور ابھی تک کوئی بھی غیرملکی جنگی جہازگوادربندگاہ پر لنگراندازنہیں ہوا۔ایڈمرل ظفرمحمود عباسی نے مزیدبتایا کہ علاقائی امن اورمشترکہ میری ٹائم سکیورٹی کے پرجوش حمایتی ہونے کے ناطے پاک بحریہ نے کثیرالقومی بحری مشق امن 19 کے انعقاد کی منصوبہ بندی کی ہے ،جس میں تقریباً50 ممالک کی شرکت متوقع ہے جو امن کے لئے متحد عزم کے ساتھ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ،بھارت کے درمیان لاجسٹک میمورنڈم آف ایکسچینج کامعاہدہ ہوا ،اس کا مطلب یہ نہیں کہ امریکہ ہمارے ساتھ مشقیں کرناختم کردے ،ہماری ان مشقوں میں امریکہ اورچین کے بحری دستے شریک ہوں گے ۔