لاہور( حافظ فیض احمد) محکمہ اینٹی کرپشن حکام نے ناقص کاردگی کے پیش نظر محکمے میں چیک اینڈ بیلنس کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور افسران کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ جو افسر کام کرے گا، وہی اینٹی کرپشن میں رہے گا، دوسری صورت میں واپس متعلقہ محکمے میں بھیج دیا جائے گا اور اینٹی کرپشن کے افسروں کی جانب سے کرپشن، فرائض سے غفلت برتنے یا اختیارات کے ناجائز استعمال کو برداشت نہیں کیا جائے گا جبکہ اینٹی کرپشن کے افسران پر یہ بھی واضح کیا گیا ہے ناقص کاردگی پر ڈائریکٹر جواب دہ ہو گا، ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس نے اس حوالے سے اینٹی کرپشن کے ریجنل دفاتر کے دورے شروع کر دیئے اور تفتیشی افسروں سے کریشن کے میگا سکینڈلز کے بارے اب تک ہونے والی پیش رفت کی رپورٹ مانگ لی ہے ۔ ذرائع کے مطابق ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس کو محکمے کو فعال بنانے اور کرپشن کے میگا سکینڈل سمیت بعض معاملات کے حوالے سے فری ہینڈ دیا گیا ہے اور کسی قسم کا سیاسی اثرورسوخ قبول نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ واضح رہے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے چھٹی کے روز اینٹی کرپشن لاہور ریجن اے کے دفتر کا دورہ کیا تھا اور انہوں نے ناقص کارکردگی کے پیش نظر ڈائریکٹر اینٹی کرپشن لاہور ریجن سمیت بعض تفتیش افسروں کی سرز نش کی،اینٹی کرپشن شعبہ لیگل کے افسر چودھری ریاض کو کام کرنے سے روک دیا اور ان کی خدمات واپس ان کے محکمے کے سپرد کردیں، اسی طرح سرکل افسر اینٹی کرپشن آغا محمود کو شو کاز نو ٹس جاری کر دیا جبکہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سید شاہ زیب حسنین کو بھی اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن حکام نے ڈائریکٹر اینٹی کرپشن فیصل آباد، سرگودھا سمیت ویجی لینس سیل میں تعینات افسروں کو بھی اپنی کارکردگی بہتر کرنے کی ہدایت کی اور کہا گیا کہ ویجی لینس سیل کا کام اپنے افسروں کی مانیٹرنگ کرنا بھی ہے لیکن مذکورہ شعبہ میں تعینات بعض ڈپٹی ڈائریکٹرز کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی جس پر اینٹی کرپشن حکام نے اپنے محکمے سے چیک ایند بیلنس کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے ناقص کارکردگی کے پیش نظر پہلے مرحلے میں تین ڈائریکٹرز سید شاہ زیب حسنین لاہور ریجن اے ، ساجد ترمذی ریجن بی، سجاد احمد خان فیصل آباد، ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن قصور میاں صابر، ڈپٹی ڈائریکٹر ویجی لینس سیل اینٹی کرپشن زوہیب احمد کی خدمات واپس کر دی ہیں، میاں صابر کی خدمات ایف آئی اے سے لی گئی تھیں۔ ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن حکام نے کرپشن کے میگا سکینڈل کو کو بر وقت مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور اس کے ساتھ اینٹی کرپشن کے تفتیشی افسروں کو زیر التوا انکوائریوں اور مقدمات کو فوری نمٹانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے ، افسروں پر واضح کیا گیا ہے کہ وہ کرپٹ سرکاری ملازمین کے گرد گھیرا تنگ کریں اور انہیں گرفتار کیا جائے ، انکوائریوں اور درخواستوں کے ریکارڈ کو مرتب کیا جائے ۔ واضح رہے اینٹی کرپشن پنجاب میں پہلی بار ناقص کارکردگی پر تین ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز کو تبدیل کر کے انہیں او ایس ڈی کیا گیا ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں مزید افسروں کو تبدیل کئے جانے کا ا مکان ہے ۔