لاہور سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق مرکز ‘ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے محکموں کی کارکردگی اور مالی و دیگر بدعنوانیوں کو چیک کرنے کے لئے ملکی انٹیلی جنس ادارے ’’پرفارمنس ایویلیویشن اینڈ کرپٹ پریکٹس‘‘رپورٹس بنا رہے ہیں۔ جس کا مقصد وزیر اعظم کو گورننس کے معاملات کی چھان بین کے لئے براہ راست معلومات فراہم کرنا ہے تاکہ وہ ان رپورٹوں کی روشنی میں باز پرس اور بہتری کے لئے ہدایات جاری کر سکیں۔ یہ بات تو طے ہے کہ کسی بھی ادارے کی بہتر کارکردگی کے لئے ضروری ہے کہ اس کے لئے جوابدہی کا تصور بھی موجود ہو‘ جوابدہی کا احساس کارکردگی کی بہتری کے ساتھ ساتھ بدعنوانی کی روک تھام کا باعث بنتا ہے۔ وزیر اعظم چونکہ اس نعرے اور دعوے کے ساتھ آئے ہیں اور عوام نے انہیں منتخب بھی اس لئے کیا ہے کہ وہ معاشرے سے ہر طرح کی بدعنوانی کا خاتمہ کریں گے، اس لئے ان کے لئے ضروری ہے کہ وہ براہ راست تمام محکموں کی کارکردگی پر خصوصی توجہ دیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بہت اچھی پریکٹس ہے اگر ماضی میں صاحبان اقتدار بھی اس روش کو اپناتے تو شاید آج ہمارے مالی و معاشی حالات اتنے دگرگوں نہ ہوتے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیر اعظم اپنے وزراء کو بھی اس امر کا پابند بنائیں کہ وہ اپنے زیر انتظام تمام محکموں پر بھرپور توجہ دیں اور ان میں نہ صرف کسی قسم کی بدعنوانی نہ ہونے پائے بلکہ ہر محکمہ خالصتاً عوام کی خدمت کرنے والا ادارہ بن کر کام کرے۔