لاہور(سلیمان چودھری)محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کی غفلت کے باعث جان لیوا سوائن فلو( موسمی فلو) کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ہسپتالوں میں فلو فلٹر کائونٹرز قائم ہو سکے نہ اس بیماری میں مبتلا مریضوں کا علاج کرنیوالے ڈاکٹروں ،نرسوں اور دیگر عملہ کو حفاظتی ویکسین لگائی جاسکی ہے ۔ذرائع کے مطابق سرد موسم میں سوائن فلو کے درجنوں کیس رپورٹ ہوتے ہیں اور اکثر لوگ اس بیماری سے ہلاک بھی ہو جاتے ہیں۔ا ب موسم سرما شروع ہونیوالا ہے اور اس بیماری کے کیس زیادہ رپورٹ ہونگے لیکن محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کی جانب سے کوئی خاطر خواہ انتظامات سامنے نہیں آرہے ۔ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز سی ڈی سی کی جانب سے تمام اضلاع کی ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کو ایک مراسلہ ارسال کیاگیا ہے جس کے مطابق ضلعی محکمہ صحت اس بیماری سے نمٹنے کیلئے تیار نہیں ، اس بیماری کی سرویلنس پر کوئی توجہ دی جا رہی ہے نہ اس بیماری میں مبتلا مریضوں کا کوئی ڈیٹا فراہم کیا جا رہا ہے ، اب تک صرف6 مریضوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ یہ بیماری بڑی آسانی سے ایک متاثر ہ شخص سے دوسرے کو منتقل ہوتی ہے تو جو ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف ایسے مریضوں کا علاج کرتے ہیں( ماضی میں انکی ہلاکتیں بھی رپورٹ ہوئی ہیں )ان کو حفاظتی ویکسین لگانا بہت ضروری ہے تاکہ انکے اندر اس وائرس کیخلاف قوت مدافعت پیدا ہو اور وہ بیماری سے متاثرہ مریضوں کا علاج کر سکیں لیکن ابھی تک ایسا نہیں کیا گیا ۔ ٹیچنگ ہسپتالوں ، ڈی ایچ کیو اورٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں فلو فلٹر کائونٹر زبھی قائم کئے جاتے ہیں تاکہ ایسے مریضوں کو فوری طو رپر آئسو لیشن وارڈز میں منتقل کیا جائے تاہم اس حوالے سے بھی ایسا کچھ نہیں کیا گیا ۔ عام لوگوں میں اس بیماری سے آگاہی کے حوالے سے کوئی مہم ابھی تک شروع ہی نہیں کی گئی ۔اس حوالے سے ڈاکٹر یونس ڈائریکٹر سی ڈی سی نے بتایا کہ 50ویکسین وائلز خرید لی ہیں اور انکا ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری سے تجزیہ کرا لیا جس کے بعد اب ملتان ، خانیوال اور لاہو رکے ہسپتالوں کو اسکی تقسیم کے پلان پر عملدرآمد شروع کر دیا جس کے بعد تمام متعلقہ ملازمین کو یہ ویکسین لگا دی جائیگی ۔ ابھی تک موسمی انفلوائنزا کا کوئی کیس پازیٹو نہیں آیا تاہم مشتبہ کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔ سوائن فلو، خطرات