لاہور، اسلام آباد ، کراچی ،پشاور ( نامہ نگار ، کرائم رپورٹر ، سٹاف رپورٹر،نامہ نگار خصو صی، نمائندہ خصو صی سے ،مانیٹرنگ ڈیسک، نمائندگان 92 نیوز) لاہور کے واقعہ پرسابق سربراہ رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب اور مذہبی جماعتوں کی اپیل پرلاہور سمیت ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی، مختلف شہروں میں کاروباری مراکز جزوی طور پر بند اور ٹریفک معمول سے کم رہی ، مذہبی جماعتوں ،وکلا برادری، سول سو سائٹی اورتاجر تنظیموں نے احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں بھی نکالیں، راولپنڈی میں لال حویلی کے باہر شدید ا حتجاج کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق مذہبی جماعتوں کی کال پرلاہور میں تمام بڑی ہول سیل و پر چون مارکیٹیں بند رہیں جبکہ چھوٹے بازار کھلے رہے ، بڑی مارکیٹیں جن میں اعظم کلاتھ مارکیٹ ،اردو بازار ،انار کلی ،شاہ عالم مارکیٹ ،اکبری منڈی ،ہال روڈ ،مال روڈ ،لبرٹی مارکیٹ ،صدیق ٹریڈ سینٹر ،گلبرگ سینٹر ،اوریگا سینٹر ودیگربند ر ہے جبکہ چھوٹی متعدد مارکیٹیں کھلی رہیں ۔ انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری نعیم میر نے کہا کہ آئندہ بھی مذہبی جماعتوں کی کال پر شٹر ڈاون کرنے کی یقین دہانی کراتے ہیں جبکہ صدر کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ تاجر برادری مذہبی جماعتوں کے ساتھ کھڑی ہے ۔لاہوربارکے وکلا ئنے بھی پولیس تشدد کے خلاف عدالتی بائیکاٹ کیا ۔ راولپنڈی میں بھی بڑے مارکیٹیں اور بازار رہے ، مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، وزیر داخلہ شیخ رشید کی رہائشگاہ لال حویلی کا مظاہرین نے گھیراؤ کئے رکھا،مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے رہے ، فیض آباد اور دیگر سڑکوں کو ممکنہ احتجاج کے پیش نظر کنٹینرز اور رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیا گیا۔ کراچی میں بھی زیادہ تر مارکیٹیں اور بازار بند رہے ، ٹریفک بھی معمول سے کم نظر آئی،اورنگی ٹاؤن میں مظاہرین اورپولیس،رینجرزمیں تصادم ہوا، جس میں 7 افراد زخمی بھی ہو ئے ۔ملتان ، ہارون آباد میں کہیں دکانیں کھلی اور کہیں بند نظر آئیں۔ قصور ،حبیب آباد پتوکی ، چونیاں میں بھی دکانیں اور کاروبار بند رکھے گئے ۔اوکاڑہ میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔پاکپتن ،دیپالپور ، سیالکوٹ،حافظ آباد، سادھوکے میں بھی بازار ،کاروباری مراکز،مارکیٹیں بند رہیں ، وکلا بھی عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے ۔ خیبر کے علاقے جمرود میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف خواتین سڑکوں پر آ گئیں ، مظاہرین نے پاک افغان شاہراہ بند کردی اور شدید احتجاج کیا ۔ مفتی منیب الرحمن نے پہیہ جام شٹرڈائون ہڑتال کو کامیاب بنانے پر تمام تاجر برادری ، وکلا عوام الناس اور ٹرانسپورٹر زکا شکریہ اداکیا۔ جمعیت علمائاسلام (ف) کے رہنما ؤں مولانا عبد الغفور حیدری ، اکرم خان درانی ، مولانا امجد خان ودیگر نے کہا کہ کامیاب ہڑتال نے ثابت کر دیا قوم ناموس رسالت ﷺ کے حوالے سے متحد ہے ، قوم چٹنی اور پیا سے روٹی کھا لے گی لیکن دین ،ختم نبوت اور وطن سے محبت کا سودا نہیں کرے گی، فرانس کے سفیر کو ملک سے نکالا جائے ۔ دوسری جانب صاحبزادہ حامد رضا کی قیادت میں علما کے وفد نے سعد رضوی سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات اور احتجاج ختم کرنے کی درخواست کی۔ علمائے کرام کا کہنا تھاکہ انتشار اور جلاؤ گھیراؤ سے ملک کا نقصان ہوا، ذرائع کے مطابق علما نے سعد رضوی کو ویڈیو پیغام جاری کرنے کا کہا جس میں مظاہرین سے احتجاج ختم کرنے کی درخواست کی جائے ، ملاقات 7 گھنٹے جاری رہی، مذاکراتی ٹیم نے افطاری بھی سعد رضوی کے ساتھ کی،وفد میں ثروت اعجاز، میاں جلیل شرقپوری، صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر اوردیگر علما شامل تھے ،ذرائع نے بتایا کہ حافظ سعد رضوی نے احتجاج ختم کرنے کیلئے مثبت اشارہ دیا اور کچھ مطالبات سامنے رکھے جن میں فرانسیسی سفیر کی ملک بدری،گرفتار رہنماؤں ، کارکنوں کی رہائی،مقدمات کا خاتمہ شامل ہیں، صاحبزادہ حامد رضا نے ملاقات کے بعدکہا کہ مذاکرات مثبت ہوئے جلد بریک تھرو ملے گا،سعد رضوی نے کارکنان کو پر امن رہنے کی اپیل کی ہے ، امید ہے مذاکرات میں جو طے ہوگا حکومت اس پر عمل کرے گی۔ دریں اثنانواں کوٹ تھانے پر حملے پر پولیس نے سعدرضوی سمیت 300کارکنوں کیخلاف توڑ پھوڑ،اغوا اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ کالعدم تحریک لبیک کے اسلحہ لائسنس منسوخ کرنے ، رہنمائوں کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کا عمل شروع کر دیا گیا ۔کالعدم تنظیم کے پشاور سمیت صوبے بھر میں اب تک400 دفاتر کو سیل کر دیا گیا جبکہ 400سے زائد کارکنوں کے شناختی کار ڈ اور پاسپورٹ کو بھی بلاک کردیا گیا ۔راولپنڈی میں 23کارکنوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔ اسلام آباد ،لاہور( 92 نیوز رپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک، سٹاف رپورٹر) امن وامان کی موجودہ صورتحال کے خاتمہ کیلئے کالعدم تنظیم سے مذاکرات رات گئے تک جاری رہے ، جن میں کسی بھی وقت پیشرفت متوقع ہے ۔ ذرائع کے مطابق بریک تھرو کے بعد موجودہ ہیجانی صورتحال کے خاتمے کا امکان ہے ۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک لبیک سے حکومت کے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے ،ٹوئٹر پر انہوں نے بتا یا کہ مذاکرات کے پہلے اور دوسرے سیشن میں گورنر پنجاب چودھری سرور اور وزیر قانون راجہ بشارت نے حکومت کی نمائندگی کی، تیسرے دور میں وزیر داخلہ شیخ رشید اور وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے مذاکرات اور مظاہرین کو قائل کرنے کی کوشش کی۔وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ امید ہے کالعدم ٹی ایل پی سے تمام معاملات جلدطے پا جائیں گے ۔مار گلہ ہائی وے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کے دوران شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان جتنا کام کرتے ہیں اتنا کسی نے نہیں کیا،جن کے عقیدے بھی آپس میں نہیں ملتے ،وہ موقع کی تلاش میں ہوتے ہیں اور نہیں جانتے کہ جس شخص کا نام عمران خان ہے ، اس نے ہار ماننا سیکھا ہی نہیں۔ انہوں نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بے ایمان اور بدعنوان لوگوں کا ٹولہ ہے ، قوم کی دعائیں وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔بعض لوگ اسلام کو بطور ہتھیار استعمال کرنا چاہتے ہیں لیکن ان شاء اﷲ وزیراعظم عمران خان اسلام اور ملک دشمنوں کو شکست دیں گے ۔اس سے قبل اپنے وڈیو بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ بات چیت چل پڑی ہے ، پہلا دور بہتری سے مکمل ہوا ، انہوں نے 11 یرغمالی پولیس افسران و اہلکاروں کو چھوڑ دیا ، امید ہے معاملات خوش اسلوبی سے طے پا جائیں گے ۔