اسلام آباد،راولپنڈی(سٹاف رپورٹر،نامہ نگار خصوصی، 92 نیوزرپورٹ) وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے مری کے رہائشی 45سالہ شخص نے خود کو آگ لگا کر خود کشی کر لی، وزیر اعظم عمران خان نے نوٹس لیتے ہوئے چیف کمشنر اسلام آبادکو انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا کہ فیصل نامی 45 سالہ شخص مری دیول کا رہائشی ہے اوراسکے خلاف گزشتہ سال مری میں 9سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کا مقدمہ درج ہے جس میں وہ اشتہاری تھا۔ گزشتہ روز وزیر اعظم ہاؤس کے گیٹ نمبر 2 کے سامنے فیصل نے خود کو آگ لگالی جس پر پولیس کی جانب سے فوری طور پر فیصل کو پمز کے برن سنٹر میں منتقل کیا گیا جہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا۔ متوفی فیصل کی جیب سے وزیر اعظم ہاؤس کو لکھا گیا خط بھی برآمد ہوا جس میں کہاگیا کہ میرا قصور بس اتنا ہے میں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا اور لوگوں سے مانگا۔ خط میں جواد احمد عباسی نامی سیاستدان کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ۔ جواد احمد عباسی کے خلاف تھانہ پیر ودھائی گیا لیکن کارروائی نہیں کی گئی، میرے اوپر 20 لٹر شراب کا جھوٹا پرچہ بھی کرا دیا گیا۔واقعہ کے متعلق وزیر اعظم عمران خان کے نوٹس پر چیف کمشنر اسلام آباد نے جوڈیشل انکوائری کمیشن تشکیل دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کو انکوائری افسر مقرر کیا اور 48 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت کی ۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق فیصل کے تمام معاملات راولپنڈی پولیس کے ساتھ ہیں، اس میں اسلام آباد پولیس کا کوئی کردارسامنے نہیں آیا۔ فیصل کے بھائی سے رابطہ ہوا اور اس کا ذہنی توازن بھی درست نہیں۔ ذرائع کے مطابق متوفی کے وزیر اعظم ہاؤس تک پہنچنے سے متعلق بھی تحقیقات کی جائیں گی اور آگ لگانے سے نہ روکے جانے میں غفلت پر وزیر اعظم ہاؤس کے سکیورٹی افسروں سے بھی پوچھ گچھ کی جائیگی۔فیصل عباسی کے خلاف 2015میں تھانہ پیر ودھائی میں منشیات کامقدمہ در ج کیا گیا جس میں فیصل عباسی کو عدالت سے قید کی سزا ہوئی تھی، پرائم منسٹر آفس سے موصول درخواست پر اسوقت کی اے ایس پی مری نے انکوائری تھی، انکوائری میں بارہا بلائے جانے کے باوجود فیصل عباسی شریک نہیں ہوا۔