اسلام آباد،حضرو، پشاور،فیصل آباد (سپیشل رپورٹر،نمائندہ 92نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کی طرف سے ٹکٹوں کی مبینہ غیر منصفانہ تقسیم پرپارٹی کارکنوں احتجاج شروع کر دیا،پی ٹی آئی کے مرکزی پارلیمانی بورڈ نے فردوش عاشق اعوان، شہریارآفریدی،شوکت یوسفزئی اور دیگر رہنمائوں کوقومی اور صوبائی اسمبلیوں کے مزیدٹکٹ جاری کردیئے جبکہ علی محمدخان،امتیاز صفدرکے ٹکٹ سروے سے مشروط کردیئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کے باہر خیبرپختونخوا، گوجرانوالہ، راولپنڈی،فیصل آباد اور دیگر شہروں کے کارکنوں نے احتجاج ریکارڈ کروایا جبکہ فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں بھی کارکنان نے احتجاج کیا۔ این اے 59سے سرور خان کو ٹکٹ جاری کرنے پر تحریک انصاف راولپنڈی کے رہنما کرنل(ر)راجہ صابر کی قیادت میں کارکنوں نے بنی گالہ کے باہر احتجاج کیا اور کہا کہ اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو وہ سرور خان کی حمایت نہیں کریں گے ، پی ٹی آئی کارکنان نے مطالبہ کیا کہ اجمل راجا کو ٹکٹ دیا جائے ۔بعدازاں عمران خان سے ملاقات کے بعداجمل صابر راجہ نے احتجاج ختم کردیا اور ناراض کارکن دھرنا ختم کرکے واپس لوٹ گئے ،عمران خان نے عامر کیانی کو اجمل صابر راجاکے تحفظات دورکرنے کی ہدایت کردی،عمران خان سے فردوس عاشق اعوان نے بھی ملاقات کی اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق فردوس عاشق نے کہا کہ حلقے میں مرضی کا پینل لانے کی اجازت دی جائے ۔عمران خان نے یقین دہانی کروائی کہ سینئر رہنمائوں سے مشاورت کے بعد مسئلہ حل کرینگے ۔ ذرائع کے مطابق فردوس عاشق جسے ایم پی اے لانا چاہتی ہیں پارٹی قیادت اُن سے مطمئن نہیں۔راولپنڈی میں دو حلقوں میں شیخ رشید کو امیدوار بنانے پر بھی تحریک انصاف کے کارکنان نے شدید احتجاج کیا ۔ این اے 61سے عامر کیانی کو ٹکٹ جاری کرنے پر سابق ضلعی جنرل سیکرٹری شاہد گیلانی نے کھل کر مخالفت کر دی ، وہ آج اتوار کو پریس کانفرنس میں لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ پرویز خٹک کے کزن چنگیز خان کو پنجاب اسمبلی کا ٹکٹ نہ دینے پر حضرو شہر اور مختلف یونین کونسلوں میں مظاہرے ہوئے ،اس دوران پی ٹی آئی کارکن نے خودسوزی کی کوشش کی مگر مظاہرین نے اسے بچا لیا، فیصلہ پر نظر ثانی نہ ہونے کی صورت میں پی ٹی آئی کے چار سابق امیدواران، وائس چیئرمین نے بنیادی رکنیت چھوڑنے کی دھمکی دیدی ۔ٹکٹوں کے معاملے پر من پسند افراد کو نوازنے کے الزام پرمردان کے کارکن بھی بنی گالہ پہنچ گئے اورپارلیمانی بورڈ کے فیصلے کے بعد نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے شکوہ کیا کہ پی کے 52اور 53میں ٹکٹوں کی تقسیم کے دوران کارکنوں کو نظر انداز کیا گیا۔ادھر ٹکٹوں کی صورتحال کے بعدگوجرانوالہ کی آرائیں برادری نے ہنگامی اجلاس طلب کیا اور تحریک انصاف کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کیا،سابق ایم پی اے چوہدری شبیر مہر ایک دو روزمیں حتمی اعلان کریں گے ۔ فیصل آباد میں بھی تحریک انصاف بھی پھوٹ پڑ گئی ، شیخ سلمان عارف نے رائے حسن اور چوہدری سرور پر کوٹہ سسٹم چلانے کا الزام لگادیا۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے پارلیمانی بورڈ نے مزیدامیدواروں کو ٹکٹس جاری کر دئیے ۔ این اے 72سیالکوٹ سے فردوس عاشق اعوان میدان میں ا تریں گی۔شہر یار آفریدی، شوکت یوسفزئی اور حمیدہ شاہد کو بھی ٹکٹ جاری کردئیے ۔شہر یار آفریدی کوہاٹ سے قومی اسمبلی کا انتخاب لڑینگے ۔ شوکت یوسفزئی شانگلہ سے صوبائی اسمبلی کا انتخاب لڑینگے ۔ حمیدہ شاہددیر سے صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑیں گی۔ ٹکٹوں کی تقسیم میں کئی اہم امیدوار نظر انداز کردئیے گئے جبکہ کئی کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ حلقہ کے سروے سے مشروط کردیا گیا ۔ مردان سے علی محمد خان کی 5 سالہ کارکردگی سے پارٹی قیادت مطمئن نہ ہوسکی۔ علی محمد خان کو ٹکٹ کا فیصلہ کارکنوں کی رائے سے مشروط کر دیا گیا ۔ کراچی کے امیدواروں کو ٹکٹ کافیصلہ 13 جون کے اجلاس میں ہوگا۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے بابر اعوان کو ٹکٹ دینے سے معذرت کرلی ۔ گوجرانوالہ سے امتیاز صفدر وڑائچ کے ٹکٹ کا فیصلہ بھی سروے سے مشروط کردیا گیا۔ لاہور کے 8 صوبائی حلقوں میں بھی سروے کے بعد ٹکٹ جاری کرنیکا فیصلہ کیا ۔ لیہ کے دو قومی، پانچ صوبائی حلقہ جات میں سے چھ حلقہ جات کی ٹکٹوں کا اجراء موخر ،این اے 188 کیلئے ملک نیاز احمدجکھڑ کی ٹکٹ کنفر م کردی گئی۔ تحریک انصاف نے این اے 33 ہنگوکیلئے حاجی خیال زمان ،پی کے 83ہنگو کیلئے شاہ فیصل خان جبکہ پی کے 84کیلئے ظہور شاکر کو امیدوار نامزد کر دیا۔ اورکزئی ایجنسی سے تحریک انصاف نے جواد حسین کوٹکٹ جاری کر دیا ۔ ترجمان تحریک انصاف فواد چودھری نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ پارٹی نے مضبوط امیدوار میدان میں اتارے ہیں، ان کا مقابلہ کرنا آسان نہیں۔فواد چودھری نے کہا کہ ابھی توعمران خان نے انتخابی مہم شروع کرنی ہے ،ن لیگ کاابھی سے سانس چڑھا ہواہے ۔