غزہ، مقبوضہ بیت المقدس، نیو یارک، اسلام آباد، لاہور( نیٹ نیوز، نیوز ایجنسیاں ) اسرائیل نے 8 ویں روز بھی غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں پر بمباری جاری رکھی اور مزید 26فلسطینیوں کو خون میں نہلا دیا، پیر 17 مئی کو مسلسل 10 منٹ تک جاری رہنے والے صہیونی فضائی حملوں سے غزہ شہر شمال سے جنوب تک لرز اٹھا، مرکز اطلاعا ت فلسطین کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے بتایا غزہ پر حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 201 ہوگئی ، مغربی کنارے میں بھی 21 اور مقبوضہ بیت المقدس میں ایک فلسطینی شہید ہو چکا، حالیہ اسرائیلی بربریت میں شہادت پانے والے فلسطینیوں کی تعداد 223 ہوگئی، ان حملوں میں 6039 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔ پیر کے روز بمباری کے باعث مزید شہادتوں کا خطرہ ہے ۔ غزہ میں 59 بچے اور 35 خواتین شہید اور 1300 افراد زخمی ہوئے ، مغربی کنارہ میں 3728 فلسطینی زخمی ہیں جن میں سے 80 کی حالت تشویشناک ہے ، مشرقی القدس میں 1011 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 60 کی حالت نازک ہے ۔ غزہ پر حالیہ حملوں میں مرکزی ساحلی سڑک، سکیورٹی کمپائونڈز اور کھلی جگہوں کو نشانہ بنایا گیا، غزہ کے ہسپتالوں کو جانے والی تمام سڑکوں کو تباہ کردیا گیا ہے ، بجلی کی لائن کو بھی نقصان پہنچا ۔ ایک رپورٹ کے مطابق 24 گھنٹے قبل ہونے والے حملے ، جس میں 42 فلسطینی جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے ، کے مقابلے میں پیر کو ہونے والے حملے زیادہ خطرناک تھے ۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا غزہ میں کم ازکم 70حملے کئے اور حماس کے 9 کمانڈروں کے گھروں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیل کے 8 روز سے جاری بری، بحری اور فضائی حملوں سے غزہ میں سینکڑوں عمارتیں اور املاک زمین بوس ہوگئی ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا کہ غزہ شہر کے مرکز میں تین مختلف عمارتوں پر اسرائیلی بمباری کے باعث 26 افراد شہید اور 50 افراد زخمی ہوئے ، شہدا میں 10 خواتین اور 8 بچے شامل ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے پوپ فرانسس سے فون پر رابطہ کرلیا اور غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، ترک صدر نے پوپ فرانسس سے فلسطینیوں کے قتل عام رکوانے میں مدد پر زور دیا۔ اردوان نے کہا جب تک عالمی برادری اسرائیل پر پابندیاں نہیں لگاتی فلسطینی قتل عام کا نشانہ بنے رہیں گے ۔ مزید برآں ترک صدر اردوان نے قوم سے ٹی وی خطاب کرتے ہوئے کہا ہے فلسطین کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے ۔ اسرائیل کی حمایت کرنے پر جو بائیڈن کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، امریکا نے اپنے رویہ سے ہمیں یہ کہنے پر مجبور کیا، اب ہم مزید خاموش نہیں رہ سکتے ۔اردن کے ارکان پارلیمنٹ نے اسرائیلی سفیر کو بیدخل کرنے کی قرارداد ایوان میں پیش کر دی، کویت نے جمہوریہ چیک کے سفیر کو اسرائیل کے حق میں سوشل میڈیا پوسٹ کرنے پر وضاحت کیلئے طلب کر لیا۔ چیک سفیر کی پوسٹ پر عوام کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جیان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل مسلمانوں کے خلاف تشدد اور دھمکیوں کا سلسلہ بند کرے ، اسرائیل اور فلسطین کے مابین 2014 کے بعد سے اب تک کا سب سے بڑا تنازع پیدا ہوا ہے جس کے حل کے لیے امریکہ کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہیئے ۔اتوار کے روز فلسطین کی صورتحال پر بلائے گئے سلامتی کونسل کے اجلاس کی مزید تفصیل کے مطابق اجلاس کے دوران تمام ارکان نے اسرائیل نے زور دیا کہ مقبوضہ علاقے میں آبادیاتی اور علاقائی تبدیلیاں نہ کرے اور اور اپنی دشمنی کو فوری طور پر ختم کرے ۔ رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل کے اراکین نے فلسطینیوں کے لیے بین الاقوامی تسلیم شدہ سرحد کے ساتھ آزاد ریاست والے 2 ریاستی حل کی ضرورت پر زور دیا۔مئی کے مہینے کے لیے کونسل کی صدارت کے حامل ملک چین کے وزیرخارجہ وینگ ژی نے کہا کہ جو کچھ ہوا اس نے ایک مرتبہ پھر ثابت کردیا کہ 2 ریاستی حل کی بنیاد پر ہی ایک پائیدار تصفیہ کیا جاسکتا ہے ۔ قدس نیوز نیٹ ورک کے مطابق امریکہ نے ایک ہفتے کے دوران مسلسل تیسری مرتبہ سلامتی کونسل کو فلسطین میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے سے روک دیا۔ اقوامِ متحدہ میں اسرائیل کے سفیر نے فلسطینیوں پر الزام عائد کیا کہ وہ اسرائیلی شہریوں پر حملے کررہے ہیں۔فلسطینی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے اراکین سے دو سوالات کا جواب دینے کو کہا کہ فلسطینی اپنے دفاع کے لیے کیا کرنے کے حقدار ہیں؟ کیا ان کے اقدامات کو اپنے دفاع کے طور پر دیکھنا چاہیے یا یا دہشت گردی کے طور پر ؟تاہم اسرائیلی سفیر نے دعویٰ کیا کہ شیخ جراح کا تنازع حماس کی جوابی کارروائی کا سبب نہیں بلکہ یہ سیاسی تھا۔اجلاس میں ناروے اور آئرلینڈ نے میڈیا ہاؤسز پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی اور اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا۔ انڈونیشیا اور ملائیشیا نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ مداخلت کر کے غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملے رکوائے ، ملائیشیا کے وزیراعظم محی الدین یاسین نے بتایا کہ انڈونیشیا کے صدر سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ اسرائیل کے گھناؤنے اقدامات فوری طور پر بند کرائے جانے ضروری ہیں۔۔ عرب پارلیمنٹ نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی علاقوں کے حالات میں مسلسل بگاڑ سنگین نتائج کا باعث بنے گا۔ اسرائیلی حملے بند کیے جانا ضروری ہیں۔ تمام مسلم ممالک اسرائیلی اقدامات کے خلاف صف بستہ ہو جائیں۔ فلسطینیوں کے قتل عام پر احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر میں پھیل گیا امریکا، فرانس، جرمنی، سپین، جنوبی افریقا، بیلجیئم، انقرہ، بغداد اور لبنان سمیت دنیا کے کئی شہروں میں اسرائیل مخالف ریلیاں نکالی گئیں لندن میں ہونے والے مظاہرے کے دوران ہزاروں افراد نے اسرائیلی سفارتخانے کی جانب بڑھنے کی کوشش کی، برطانوی وزیراعظم کے گھر کے باہر فلسطین کے حق میں مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے برطانوی وزیراعظم سے اسرائیل پر پابندیاں لگانے اور ہتھیاروں کی فروخت بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔ کشمیر و فلسطین میں جاری دہشتگردی کیخلاف مجلس شوریٰ مہاجرین جموں وکشمیر کی کال پر مظفر آباد میں مظاہرہ اور ریلی کا انعقاد کیا گیا، سینکڑوں افراد نے احتجاج میں شرکت کی، مظاہرے میں بھارت اور اسرائیل مخالف نعروں کی گونج رہی، ریلی کی قیادت امیر مجلس شوریٰ مہاجرین جموں وکشمیر مانک پیاں محمد یونس میر نے کی، مانک پیاں مہاجر کیمپ سے ریلی نکالی گئی ، ریلی دو سو میٹر کے فاصلے پر اختتام پذیر ہوئی ۔ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا بند کمرہ اجلاس آج جبکہ جنرل اسمبلی کا اجلاس الجزائر اور نائیجر کی درخواست پر پرسوں 20مئی جمعرات صبح 10 بجے طلب کرلیا گیا۔