ملائیشیا کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کوالالمپور میں یوم یکجہتی کشمیر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت علاقائی بدمعاش نہ بنے‘ مسئلہ کشمیر پر خاموش رہنا آپشن نہیں‘ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ان کا ملک انسانیت کے لیے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑا ہوا تھا اور بھارت کے خلاف جو کچھ کہا اس پر معافی نہیں مانگوں گا۔ ملائیشیا کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کا یہ کہنا بالکل بجا ہے کہ بھارت اس وقت خطے کے بدمعاش کا کردار ادا کررہا ہے اور اس نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کا جینا دوبھر کررکھا ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ملائیشیا کی حکومت، عوام اور ترکی کی حکومت اور عوام نے ہمیشہ پاکستان کیساتھ مل کر کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کی ہے جو بلاشبہ کشمیری عوام کی تقویت کا باعث بنی ہے۔ ڈاکٹر مہاتیر محمد نے اپنی وزارت عظمیٰ کے دوران بھی ہمیشہ کشمیریوں کا ساتھ دیا اور بھارت نے اپنے بغض کی انتہا کرتے ہوئے ملائیشیا کیساتھ پام آئل کی ڈیل ختم کردی جس سے ملائیشیا کے تجارتی حجم کو بہت بڑا دھچکا لگالیکن ڈاکٹر مہاتیر محمد نے اس کی پرواہ نہیں کی اور اقتدار اور اقتدار سے باہر دونوں حیثیتوں میں انہوں نے کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ ان کی اس پرخلوص حمایت پر نہ صرف کشمیری عوام بلکہ پاکستان کی حکومت اور عوام ملائیشا کے ازحد شکر گزار ہیں۔وہ دن دور نہیںجب کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کیلئے پوری اسلامی دنیا اٹھ کھڑی ہوگی، انہیں آزادی نصیب ہوگی اور بھارت کو ہر جگہ،ہر مقام اور ہر فورم پر ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔