واشنگٹن (نیوزایجنسیاں ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پھر کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر دی ،وائٹ ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر پر ثالثی کیلئے اپنی ہرممکن کوشش کرونگا،رواں ہفتے کے اختتام پر بھا رتی وزیر اعظم سے کشمیر کا معاملہ اٹھائوں گا ،کشمیر کا مسئلہ بہت پیچیدہ ہے ،پوری کوشش ہو گی کشمیر پر ثالثی کرائوں ،کشمیر میں مسلمانوں اور ہندوئوں میں ہم آہنگی نہیں ۔ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور حل طلب مسئلہ ہے اور ہم پاکستانی اور بھارتی قیادت سے رابطے میں ہیں۔کشمیر ایک بہت پیچیدہ جگہ ہے جبکہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے علیحدہ علیحدہ ٹیلیفونک رابطوں کے بعد دونوں ممالک کی قیادت سے بات چیت کے عمل کو مثبت قرار دیدیا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کشمیر کے معاملے پر پاکستانی اور بھارتی وزرائے اعظم سے بات چیت مثبت رہی۔ ان کا کہنا تھا میں نے اپنے اچھے دوستوں سے بات چیت میں تجارت، سٹریٹجک شراکت داری اور سب سے بڑھ کر کشمیر میں کشیدگی میں کمی کیلئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کہا مشکل صورتحال ہے مگر یہ بات چیت مثبت رہی!دریں اثنا نیو جرسی میں اپنے گالف ریزورٹ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ان کی جانب سے پاکستان کی سکیورٹی معاونت کیلئے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر امداد روکے جانے کے بعد واشنگٹن اور اسلام آباد کے تعلقات میں بہتری آئی ہے ۔ڈونلڈٹرمپ نے عمران خان سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا وزیر اعظم عمران خان یہاں آئے ،ہماری بہت اچھی ملاقات ہوئی اور اب ہمارے پاکستان سے بہت بہتر تعلقات ہیں۔ان کا کہنا تھا غیرملکی امداد تعلقات بہتر بنانے میں مدد نہیں کرتی۔