مکرمی !اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عمران خان نے حقیقی معنوں میں کشمیریوں کے حقوق کی نمائندگی کی اور بھارتی مظالم کو عالمی سطح پر اجاگر کیا۔پاکستان اور بھارت کے درمیان دشمنی کی بنیادی وجہ ہی مسئلہ کشمیر ہے اگر یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہو جائے تو یہ دشمنی دوستی میں بدل سکتی ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ بھارت کو دوستی کی پیشکش کی لیکن بھارت اس پیشکش کو ہمیشہ پاکستان کی کمزوری سمجھ کر لائن آف کنٹرول پر حالات کو کشیدہ کر دیتا ہے اور بلا اشتعال فائرنگ شروع کر دیتا ہے۔ بے گناہ کشمیری نوجوانوں کا قتل عام شروع ہو جاتا ہے ۔ اب بھارت کو بھی چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر جاری تشدد کو فوری طور پر روکے اور آرٹیکل 370کو بحال کر کے مقبوضہ کشمیر کی پرانی حیثیت کو بحال کرے ۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مثبت مذاکرات کرے۔ دونوں ممالک اپنا زیادہ تر بجٹ اسلحے کی خریداری کی بجائے غربت کے خاتمے پر خرچ کرنا چاہیے کیوں کہ دونوں ممالک میں لوگ بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں۔ دنیا کہاں سے کہاں پہنچ چکی ہے اور ہم 72سالوں سے ایک مسئلہ حل نہیں کر سکے۔ امید ہے کہ بھارت میں موجود سکھ برادری پاکستان کے اس مثبت اقدام کے بعد اپنی حکومت پر کشمیر پر جاری مظالم رکوانے کیلئے دبائو ڈالے گی۔ (مہک ملک سرگودھا)