ریاض(نیوز ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے دفاع کی جب ضرورت پڑی ،پاکستان ساتھ کھڑا ہوگا،بھارت اگر مقبوضہ کشمیر کا معاملہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرے تو ہمارا کوئی جھگڑا نہیں۔ وزیراعظم ریاض میں سعودی انوسٹمنٹ فورم سے خطاب کررہے تھے ۔وزیراعظم سعودی عرب میں وزارت تجارت کی جانب سے سمپوزیم میں شرکت کیلئے پہنچے تو سعودی وزیر تجارت خالد الفالح نے ان کا استقبال کیا۔وزیراعظم نے کہا پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات دیگر تمام تعلقات سے بالاتر ہیں کیونکہ یہ عوام کے عوام سے تعلقات ہیں، پاکستان میں جو بھی حکومت آتی ہے ، اس کے سعودی عرب کے ساتھ خصوصی تعلقات ہوتے ہیں، پاکستان سعودی عرب کے ساتھ بندھا ہوا ہے اور اس کی دو وجوہات ہیں، پہلی وجہ سے مقدس مقامات ہیں اور دوسری وجہ جب بھی پاکستان کو ضرورت پڑی ہے ، سعودی عرب ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا انسان اس کو یاد نہیں رکھتا جس نے اچھے وقت میں ساتھ دیا ہو لیکن مشکل وقت میں ساتھ دینے والے کو بھلایا نہیں جاتا۔عمران خان نے کہا سعودی عرب کی سلامتی یقینی بنانے کے لئے پاکستان پر عزم ہے ، پاکستان ہمیشہ اپنے مخلص دوستوں کو یاد رکھتا ہے ، میں سعودی عرب کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جب بھی آپ کو دفاع درپیش ہوگا تو دنیا میں کچھ بھی ہورہا ہو لیکن ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے ۔ عمران خان نے کہا بھارت پاکستان اچھے ہمسائے کے طور پر آگے بڑھ سکتے ہیں، بھارت کشمیریوں کواستصواب رائے کا حق دے توامن ممکن ہے ، بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کوحق خودارادیت دے ،بھارت اگر مقبوضہ کشمیر کا معاملہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرے تو ہمارا کوئی جھگڑا نہیں۔ وزیر اعظم نے کہا ہم بھارت کے ساتھ کرکٹ کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں، ورلڈکپ میں پاکستان نے تاریخی فتح حاصل کی، بھارت کو چاروں شانے چت کیا۔مشیرخزانہ شوکت ترین نے کہا پاکستان سرمایہ کاری کے اعتبار سے آئیڈیل ملک ہے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے گرین سعودی عرب فورم اور گرین مشرق وسطیٰ سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ماحولیاتی مسائل کو سنجیدہ نہ لیا گیا تو خطرناک نتائج کا سامنا کرناپڑ سکتا ہے ۔انہوں نے کہا دنیا کے 10 فیصد ملک 80 فیصد ماحولیاتی تبدیلیوں کے ذمہ دار ہیں، پاکستان کے 10بلین ٹری منصوبے کا مقصد قدرتی طریقے سے ماحولیاتی چیلنجزپرقابوپانا ہے ،ملک میں کوئلے سے توانائی پیدا کرنے کا کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں کیا جائے گا، 2030ء تک پاکستان 60 فیصد قابل تجدیدتوانائی ذرائع پرمنتقل کردیا جائے گا۔وزیراعظم نے کہا 2023ء تک ایک ارب مینگروز کے درخت لگائے جائیں گے ، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو ماحولیاتی تحفظ کے لئے 44 فیصد سرمایہ کاری کررہا ہے ۔ اس سے قبل ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کانفرنس میں شریک سربراہوں اور عالمی شخصیات کا خیر مقدم کیا اور ماحولیاتی فنڈ کے لئے ایک ارب ڈالر عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔وزیراعظم عمران خان مڈل ایسٹ گرین انیشیٹوسربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔وزیراعظم نے شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم آفس کے مطابق دونوں رہنماؤں کے مابین ملاقات مڈل ایسٹ گرین انیشیٹو کانفرنس کی سائیڈ لائن پر ہوئی۔وزیراعظم نے سعودی عرب کی ترقی کے لئے سعودی فرمانروا کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا۔مزیدبرآں امریکی صدر بائیڈن کے خصوصی نمائندے جان کیری نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ جان کیری نے موسمیاتی تبدیلی سے لڑنے کے لئے پاکستان کی جانب سے کئے گئے اقدامات کی تعریف کی۔ دونوں فریقین نے تعاون کے ایک مؤثر فریم ورک کے لئے قریبی رابطے پر اتفاق کیا۔وزیراعظم سے بحرینی وزیراعظم اور ولی عہد شہزادہ سلمان بن حماد بن عیسیٰ الخلیفہ نے بھی ملاقات کی۔عمران خان نے ایک بار پھر کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان اور خطہ کیلئے انتہائی اہم ہے ،انسانی بحران کو روکنے ، معاشی تباہی سے بچنے اور افغانستان میں طویل مدتی ترقی و استحکام میں تعاون کیلئے عالمی برادری کی مستقل اور مثبت بات چیت اہم ہے ۔ وزیراعظم نے افغان عوام کی مدد کیلئے افغانستان کے منجمد اثاثے جاری کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔