مکرمی !ملک کے موجودہ قرضوں کا بوجھ اور مہنگائی سے فرد فرد واقف ہے۔ نئی حکومت کے آنے کے بعد پرانے قرضوں کو چکانے اور بہتری کی کافی امیدیں تھی اور ہے۔آج اگر 31ہزار ارب قرضے کے ساتھ ہمارا یہ حال ہے تو مستقبل میں آنے والی نسلوں کا تو اللہ ہی حافظ ہے۔ نئی حکومت کے آنے کے بعد قرضوں کی ادائیگی اور معیشت کا جام پہیہ چلانے کیلئے پانی بجلی گیس اور ایندھن کی قیمتوں میں 6.62 فیصد اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں 15.83 فیصد جبکہ پیٹرول کی قیمت میں 22 فیصد تک اضافہ بھی کیا ہے۔ ساتھ ہی ایف بی آر نے ٹیکس نادہندگان پربھی ہاتھ ڈال کر کسی حد بہتر ٹیکس ریکور بھی کیا ہے۔میں حکومت سے اپیل کرتا ہوں برائے کرم 5000 اور 1000 والے نوٹ کو ختم کریں اور بڑی بڑی ادائیگیاں جو ہاتھوں ہاتھ ہوتی ہیں کو روکیں اور بینکنگ نظام کو بہتر بنائیں۔ بڑے نوٹوں کی بندش سے یقینا بڑی ادائیگیاں بینک کے ذریعے کرانے پر تاجر مجبور ہونگے جس سے معیشت کو کافی سہارا بھی ملے گا۔ (سید عبدالوہاب شگری)