کوئٹہ،مستونگ(سٹاف رپورٹر ،نامہ نگار،نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک)کوئٹہ کے علاقے مستونگ میں انتخابی مہم کے دوران خود کش دھماکے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی سمیت130افراد شہیداور200سے زائد زخمی ہو گئے ، اکثرزخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ کاخدشہ ہے ،دھماکے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے و الے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کرشواہداکٹھاکرنے شروع کردیئے جبکہ ریسکیو ٹیموں نے زخمیوں اور میتوں کو ہسپتال منتقل کر دیا ، خودکش حملہ آور کے اعضا مل گئے ، حملہ آور کی عمرتقریباً25 سال تھی، کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ، چھٹی پر موجود ڈاکٹروں اور طبی عملے کو واپس طلب کرلیا گیا، نواب زادہ سراج رئیسانی پی بی 35 مستونگ سے بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی تھے ، بلوچستان حکومت نے مستونگ دھماکہ کی وجہ سے 2روزہ سوگ کااعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں واقع کلی بمبور میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما نوابزدہ سراج رئیسانی کی انتخابی مہم کے سلسلے میں ایک چار دیوار ی میں کارنر میٹنگ جاری تھی کہ اسی دوران خودکش حملہ آور نے سٹیج کے قریب آکر اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت130افراد شہید جبکہ200سے زائد زخمی ہوگئے ،دھماکے کے وقت نوابزادہ سراج رئیسانی سٹیج پر تقریر کرنے کیلئے آرہے تھے اور شرکا کی ایک بڑی تعداد انکے ساتھ کھڑی تھی ، سراج رئیسانی کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے ،لشکری رئیسانی نے خود کش حملے میں سراج رئیسانی کے شہید ہونے کی تصدیق کردی،نگران صوبائی وزیرداخلہ بلوچستان آغا عمر بنگلزئی نے خودکش دھما کے میں بی اے پی کے رہنما نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت130افرادکے شہید اور200سے زائدکے زخمی ہونے کی تصدیق کردی۔بم ڈسپوزل سکواڈ نے مستونگ دھماکہ کو خود کش قرار دیتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں 16 سے 20 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان، آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹری بلوچستان سے رپورٹ طلب کرلی ، پی بی 35 مستونگ سے عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی کی شہادت کے بعد حلقے میں الیکشن ملتوی کردیا گیا جب کہ پی بی 35 مستونگ میں انتخاب ضمنی الیکشن کے ساتھ ہوگا، نمائندہ 92نیوز فضل تواب کے مطابق ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے اور ہسپتالوں کا عملہ بلا لیا گیا، بہت سے زخمیوں کی تعداد ابھی تک تشویشناک ہے جس کی وجہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔ شہید نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی کی نماز جنازہ آج سہ پہر 3بجے سراوان ہاؤس کوئٹہ میں ادا کی جائے گی۔ غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق مستونگ دھماکے کی ذمہ داعش نے قبول کرلی،دولتِ اسلامیہ کی نیوز ایجنسی عماق کے مطابق مستونگ میں ہونے والے اس حملے میں خودکش جیکٹ کے ذریعے دھماکہ کیا گیا۔ بنوں،پشاور،لاہور (نمائندہ 92نیوز،سٹاف رپورٹر،آئی این پی ،مانیٹرنگ ڈیسک)جمعیت علمااسلام متحدہ مجلس عمل این اے 35کے اُمیدوار اکرم خان درانی کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ میں5 افراد جاں بحق جبکہ چار پولیس اہلکاروں سمیت 53افراد زخمی ہوگئے جن میں سے دس کی حا لت تشویشناک ہے ، اکرم درانی بلٹ پروف گاڑی کی وجہ سے محفوظ رہے ، اتحاد المجاہدین نے قافلے پر حملہ کی ذمہ داری قبو ل کر لی ۔بتایاگیاہے کہ اکرم خان درانی بنوں سے 14 کلو میٹر دور ہوید میں ا نتخابی جلسے میں شرکت کے بعد قافلے کی شکل میں واپس آرہے تھے کہ ہوید بازار پہنچتے ہی موٹر سائیکل پر نصب بم زور دار دھماکہ سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں گاڑیوں اور قریبی دکانوں کو بھی نقصان پہنچا زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرزہسپتال بنوں منتقل کردیا گیا ، اکرم خان درانی دھماکے کے فورا بعد زخمیوں کی عیادت کیلئے ہسپتال پہنچ گئے ،پولیس کے مطابق دھماکہ اکرم خان درانی کے جلسہ گاہ سے 50 میٹر دور ہوا،سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کرآ پریشن شروع کردیا۔ اتحاد المجاہدین کے ترجمان عبداﷲ خراسانی نے دھماکہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ اکرم خان درانی اعلیٰ شخصیات میں شمار ہوتے ہیں اور پاکستان کی اعلیٰ شخصیات ہماری نشانے پر ہیں ۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے متحدہ مجلس عمل کے امیدوار اکرم درانی نے کہا ہے کہ موت اور زندگی اﷲ کے ہاتھ میں ہے ، ہم ڈرنے والے نہیں، سیاست بھی کریں گے ، جلسے بھی کریں گے ،ہم ان میں سے نہیں جو ملک سے باہر چلے جائیں، خون کا آخری قطرہ بھی ملک پر قربان کردیں گے ۔متحدہ مجلس عمل کے صدرمولانا فضل ا لرحمن نے دھماکہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پشاور کے بعد بنوں کا سانحہ عوام کو خوفزادہ کر نے کی سازش ہے ، مولانا امجد کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے حاجی اکرم خان درانی سے فون پر ان کی خیریت دریافت کی اور حاجی اکرم خان درانی نے واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ادھروزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں نگران صوبائی کابینہ کے ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے بنوں میں ریمورٹ کنٹرول بم دھماکے کی تفتیش کے لئے 7 ارکان پر مشتمل جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دیدی ۔