میدان عرفات(آ ن لائن ،صباح نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)مسجد نبویؓ کے امام مفتی اعظم ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز الشیخ نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام کی اصل تصویر احسن اعمال پر ہے ، سیاست اور معیشت کو دین کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے ، مسلمانوں کو حکمرانوں کی فرمانبرداری اور اطاعت کا حکم دیا گیا ، حکمران ایسا ہونا چاہیے کہ اﷲ کی اطاعت کرے ،برائی کو روکے ،فیصلہ سازی عدل کی بنیاد پر کی جائے ، معاشرے کے امن کیلئے ہر مسلمان کو کوشش کرنی چاہیے ، اخلاق حسنہ معاشرے کو کامیابی کی طرف لے جاتا ہے ، اﷲ غرور اور تکبر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا، اسلام ہمیں برائی اور فحاشی سے منع کرتا ہے ،مسلم حکمران ، والدین اور ذرائع ابلاغ آنے والی نسلوں کو اعلیٰ اخلاقیات کا درس دیں، ایسے اخلاق جس سے ہم دنیا و آخرت دونوں میں کامیابی حاصل کرسکیں۔ ہماری کامیابی قرآن و سنت پر عمل کرنے میں ہے ۔ مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمرانی ایسی ہو جس میں اﷲ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات کی پیروی کی جائے ، شریعت کے مطابق زندگی بسر کی جائے ، اﷲ کا حکم ہے فیصلہ سازی عدل کی بنیاد پر کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کے امن کیلئے ہر مسلمان کو کوشش کرنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ جو اﷲ سے ڈرتے ہیں دراصل وہی کامیاب ہیں، شرک سے دور رہنا چاہیے ، تقوی اختیار کرنا چاہیے ۔ مفتی اعظم ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز الشیخ نے کہا کہ اﷲ تعالی فرماتے ہیں کہ صرف میری عبادت کرو، میری یاد کے لیے نماز قائم کرو،اﷲ پاک نے خیرات کا حکم دیا ،تمام انبیائے کرام علیہ السلام نے اﷲ تعالی کا پیغام پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ اﷲ تعالی خود فرماتے ہیں کہ انہوں نے کسی کو ہدایت بخشی، کسی کو سیدھے راستے سے بھٹکا دیا، عبادت کے لائق صرف اﷲ تعالی ہی ہیں، ان ہی سے ڈرو، ان کی ہی عبادت کرو، نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت کے مطابق زندگی بسر کی جائے ، اﷲ تعالی کا فرمان ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کو خوش خبری دینے والا بناکر بھیجا۔ایمان والوں اور نیک اعمال کرنے والوں کو جنت کی خوش خبری دی گئی، نماز وہ رکن ہے جو اسلام پر دلیل ہے ، بے حیائی سے روکتا ہے ، فجر کے وقت تلاوت قرآن کریم افضل ہے ، نماز کی پابندی، زکوۃ کی ادائیگی، نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی اطاعت کا حکم دیا گیا ۔اﷲ تعالی کی جانب سے ناپ تول پوری کرنے ، امانت کی حفاظت ، عدل و انصاف سے فیصلے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ،اﷲ پاک نے اہل ایثار ، خیر کی راہ میں خرچ کرنے والوں کو پسند فرمایا ہے ، اخلاق فاضلہ کے سلسلے میں اﷲ پاک نے قرآن پاک میں کئی احکامات دیے ۔امامِ مسجد نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم نے کہا کہ بااخلاق لوگوں، غصہ پینے والوں، نیکوکاروں کے لیے جنت کی بشارت دی گئی ، اﷲ تعالی نے توبہ کرنے والوں، ایمان لانے والوں اور راہ راست پر چلنے والوں کو بخش دینے کا فیصلہ سنایا ہے ، اﷲ پاک عرفہ کے روز نیک لوگوں کو بخش دیتے ہیں اور فرشتوں میں ان کا ذکر کرتے ہیں،میدان عرفات میں حسن اخلاق مکمل کردیے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اﷲ پاک نے سورہ حجرات میں افواہوں کی تصدیق کرنے کا حکم دیا ، اﷲ پاک نے فرمایا کہ قرآن سیدھا راستہ دکھاتا ہے ، کتاب اﷲ نے مسلمانوں کے اتحاد پر زور دیا ، مکر و فریب سے بچنے کی ہدایت دی ہے ،مسلمانوں کو مایوسی کاراستہ چھوڑ کر امیدکی راہ پر چلنا ہوگا، شریعت نے سود خوری اورجوئے کو حرام قرار دیا ، اﷲ پاک نے اپنی، اپنے نبی صلی اﷲ علیہ وسلم اور اپنے امرا کی اطاعت کا حکم دیا ،ان احکامات کا مقصد اس لیے دیا کہ مسلمان غلبہ حاصل کر سکیں۔خطبہ حج میں مسلمانوں کو ہدایت کی گئی کہ یتیموں اور رشتہ داروں سے اچھا سلوک کریں۔ والدین کی فرمانبرداری کے لیے بہت تاکید کی گئی، اپنی بیویوں کے ساتھ بھی بھلائی کرو۔مسلمانوں کو خواتین اوربیویوں کے ساتھ بھلائی کامعاملہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ اسلام نے میاں بیوی کے رشتے میں میانہ روی اور محبت پر زور دیا، آج توبہ اور مغفرت کا دن ہے ۔حجاج گزشتہ رات مزدلفہ پہنچے اور مغرب ،عشاکی نمازیں ایک ساتھ اداکیں،رات کھلے آسمان تلے گزاری اور رمی کیلئے کنکریاں بھی اکٹھی کیں۔آج حجاج کنکریاں ماریں گے اور پھر قربانی کے بعد سر منڈوا کر احرام کھول دیں گے اور طواف زیارت کریں گے ۔