اسلام آباد(این این آئی) انسانی حقوق کی آٹھ عالمی تنظیموں کی طرف سے بڑھتے ہوئے دبائو کے دوران یورپی یونین اوربھارت کے درمیان آن لائن سربراہی اجلاس ہو ا ۔ ان تنظیموں نے یورپی یونین کے رہنماؤں پر زوردیا تھا کہ وہ بھارت میں صحت کے حق سمیت انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا معاملہ بھارت کے ساتھ اٹھائیں، کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے اتوار کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا کہ انسانی حقوق کے ان عالمی اداروں نے یورپی رہنماؤں پر زوردیاتھا کہ وہ انتقامی اور ظالمانہ پالیسیوں کو واپس کرانے اور انسانی حقوق کے تمام کارکنوں اور ناقدین کو فوری طورپر رہاکرانے کے لئے بھارتی حکومت پر دبائو ڈالیں ۔ ان 8اداروں میں ایمنسٹی انٹرنیشنل، کرسچن سالیڈیرٹی ورلڈ وائڈ ، فرنٹ لائن ڈیفینڈرز ، ہیومن رائٹس واچ، انٹرنیشنل کمیشن آف جورسٹس، انٹرنیشنل دلت سالیڈیرٹی نیٹ ورک ،انٹرنیشنل فیڈریشن فار ہیومن رائٹس اورورلڈ آرگنائزیشن اگینسٹ ٹارچر شامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسلمانوں اور دلتوں کو بڑھتے ہوئے حملوں کا سامناہے ، حکام بی جے پی کے ان رہنماؤں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہے ہیں جواقلیتوں کی تذلیل کرتے ہیں۔ یورپی یونین اور بھارت کے سربراہ اجلاس میں کورونا وبا کے بحران سے نمٹنے میں بھارت کی ناکامی پر تبادلہ خیال کیاگیا جس سے نام نہاد’’ شائننگ انڈیا‘‘ کا حقیقی چہرہ بے نقاب ہوگیاہے ۔ بین الاقوامی طبی جریدے ’’ لینسیٹ‘‘ نے وبا کے دوران تنقید کو دبانے اور کھلی بحث کو روکنے کیلئے مودی کی کوششوں کو ناقابل معافی قراردیا۔