پشاور،اسلام آباد،میانوالی(نیوز رپورٹر ، نیوز ایجنسیاں) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پرایکشن کی ضرورت ہے لیکن ہمارے حکمران بیانات اورتقاریر سے آگے نہیں بڑھ رہے ۔مسئلہ کشمیر پر اس وقت پوری قوم ایک پیج پر ہی نہیں بلکہ ایک لکیر پر ہے ۔ پاکستان نے اس وقت کشمیر کا ساتھ نہ دیا تو کشمیر ہمیشہ کیلئے انڈین یونین کا حصہ بن جائیگا ۔ حکمران آج کشمیر کی لڑائی سرینگر میں لڑ لیں ورنہ یہ لڑائی اسلام آباد میں لڑنا پڑیگی ۔ حکومت کو کشمیر پر یوٹرن نہیں لینے دینگے ،اس وقت کشمیر پر قومی وحدت ایٹم بم سے بھی زیادہ ضروری ہے ۔گزشتہ روزسرکاری ٹی وی ، عیسیٰ خیل اورمرکز اسلامی پشاو رمیں خصوصی نشست کے دوران سینئر صحافیوں سے گفتگو انہوں نے مزید کہا کہ48 روز سے مقبوضہ کشمیر میں مکمل طور پر لاک ڈاؤن ہے اور کشمیر دنیا کی سب سے بڑی اوپن ائیر جیل کا روپ دھار چکا ہے لیکن حکمران ٹس سے مس نہیں ہورہے ۔ پوری قوم چاہتی ہے مقبوضہ کشمیر آزاد ہواور حکومت کی طرف دیکھ رہی ہے کہ وہ کیا عملی اقدامات کرتی ہے ۔مسئلہ کشمیر پر اگر حکمرانوں نے سنجیدگی اختیار نہ کی تو تاریخ انہیں ہرگز معاف نہیں کریگی۔ حکومت کو کشمیر ایشو پر جراتمندانہ عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ مودی نے خود کشمیر کی آزادی کیلئے خود ہی اقدام کیا ، اب ہمارا مطالبہ دفعہ 370 اور 35 اے کی بحالی کا نہیں۔ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دیا جائے ۔حکومت ایک سال میں ہی بے نقاب اور ہرشعبہ میں ناکام ہوگئی، پی ٹی آئی نے عوام کو مایوس کردیا ہے ۔ مہنگائی کے سونامی نے حکومت کی ناکامی ثابت کردی ہے ۔ حکومت نے میڈیا پر بھی قدغنیں لگا دی ہیں۔ جماعت اسلامی کسی کی سیاست کو کندھا نہیں دیگی۔ 27 ستمبر کو مظفر آباد کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا ۔ خصوصی نشست میں امیر العظیم ، قیصر شریف ، عبدالواسع ، عتیق الرحمٰن اور صہیب الدین کاکاخیل بھی موجود تھے ۔ سراج الحق نے جماعت اسلامی رہنما حاجی خورشید سے انکے والد کی وفات پر اظہار تعزیت کیا۔