لندن،اسلام آباد،فیصل آباد(نیٹ نیوز،خبر نگار خصوصی، نیوزایجنسیاں)صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے ٹوئٹر بیان میں سی پیک پر امریکی تنقید مسترد کرتے ہوئے کہا سی پیک پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے ، ایلس ویلز کا بیان منصوبے کے خدوخال سے متعلق لاعلمی کا عکاس ہے ، چین کی مدد کی بدولت صرف توانائی کے بحران کے خاتمے سے پاکستانی معیشت کو زبردست فائدہ ہوا،مذاکرات کے عمل کے قریب رہا ہوں، مجھے یہ کہنا چاہئے کہ سی پیک مشترکہ مفادات پر مشتمل منصوبہ ہے ۔انہوں نے کہا سی پیک کے پہلے فیز کے چار حصے تھے ،توانائی منصوبے ،انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ،صنعتی زونز کا قیام اور گوادر بندرگارہ۔توانائی منصوبوں کیلئے رقم سرمایہ کاری اور گرانٹ کی مد میں تھی،منصوبے کے حوالے سے قرض پر شرح سودممکنہ حد تک انتہائی کم تھی۔مجے یقین ہے چینی صدر کا روڈ اینڈ بیلٹ منصوبہ پارٹنر شپ،آگے بڑھنے کے مواقع اور دو ریاستون کے درمیان شاہندار تعلقات کا ماڈل ہے ۔پاکستان اپنے آئرن برادر اور تمام موسموں کے دوست کا سی پیک کیلئے شکرگزار ہے ۔اپنے ٹویٹ میں احسن اقبال نے کہا ہے سی پیک منصوبوں کیلئے چین کے قرضوں کا کل حجم 18 ارب ڈالر نہیں تقریبا5 ارب ڈالر ہے ،قرضوں کی ادائیگی کی مدت20 سے 25 سال اورشرح سود اوسطاً2 فیصد ہے ،توانائی کے تمام منصوبے سرمایہ کاری کی شکل میں ہیں،بلاشبہ یہ قرضہ نہیں بلکہ برادر ملک کی پاکستان کیلئے خصوصی رعایت ہے ،سی پیک جیسے اہم منصوبے پر غیر مصدقہ اعدادوشمار سے پرہیز کرنا چاہئے ۔اپنے بیان میں ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے کہا نالائق وزیراعظم اور نیب نے مل کر پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی کرائی اور ملکی معیشت تباہ کی ہے ۔حمزہ شہباز کو سیاسی انتقام میں قید ہوئے چھ ماہ ہونے والے ہیں، ریاست مدینہ کے دعویداروں نے بغیر کسی جرم، ریفرنس یا الزام کے انہیں قید کررکھا ہے ، نیب اب تک حمزہ شہباز کے خلاف کوئی الزام، ٹھوس ثبوت اور شواہد پیش نہیں کرسکا۔ شاہد خاقان عباسی، رانا ثنا، سعد رفیق، سلمان رفیق، حمزہ شہباز اور مفتاح اسماعیل ریاست کے ضمیر کے قیدی ہیں، بیگناہ کو ایک دن بھی قید کرنا ظلم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ، سیاسی مخالفین کا وجود مٹانے کے خبط میں مبتلا ذہنی پسماندہ، کم ظرف اور سیاسی جاہل ہیں، بے گناہ لوگوں کو جیلوں میں قید کر کے ریاست مدینہ کی بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہئے ۔شاہد خاقان ، رانا ثنا، سعد رفیق، سلمان رفیق، حمزہ شہباز، مفتاح اسماعیل سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی جرات کو سلام پیش کرتے ہیں،بے گناہ اسیران کو رہا کیا اور انہیں ناحق قید رکھنے پر معافی مانگی جائے ۔سابق وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے دعویٰ کیا کسی وقت بھی ان ہائوس تبدیلی ہوسکتی ہے تاہم2020میں مڈٹرم الیکشن بھی ہوں گے ۔ عمران خان کونوازشریف کی بیماری کابھی علم ہے اور اجازت بھی حکومت نے خوددی،عدالت سے انڈیمنٹی بانڈ کی شرط مستردکئے جانے اورغیرمشروط طورپرانہیں علاج کے لئے باہرجانے کے فیصلے سے حکومت پریشان ہے ، پہلے عدلیہ پرتنقیداوراب دوبارہ بیماری پرسیاست شروع کرکے وہ اپنی جیت نکالناچاہتی ہے ، ڈیل کی بات کرنے والوں کونواز شریف کے ماضی کویاد رکھنا چاہئے ، جولیڈراہلیہ کوبسترمرگ پرچھوڑکربیٹی سمیت جیل جانے کے لئے واپس آسکتا ہے وہ صحت یاب ہونے کے کے بعد واپس کیوں نہیں آئے گا؟۔