مکرمی ! وطن عزیز کے حالات دیکھتے ہوئے ہر محب وطن پاکستانی انتہائی مضطرب ہے کیونکہ مہنگائی ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہی یہی نہیں بلکہ ہر روز قوم کو مزید قربانیوں کی نوید سنائی جا رہی ہے ، عام پاکستانی قیام پاکستان سے قربانیاں ہی دے رہا ہے اور آج بھی اسی کی قربانی مانگی جا رہی ہے یہ اشرافیہ اس وقت بھی اپنے غیر ملکی آقاؤں سے مال بناتی رہی اور آج بھی مزے سے پر لطف زندگی کے مزے لے رہی ہے آج ہر پاکستانی کا ایک ہی سوال ہے کہ کیا موجودہ حالات کا ذمہ دار وہ ہے کیا اس نے تمام قرضہ لیا ہے اور کیا لیا گیا تمام قرضہ اس پر خرچ کیا گیا ہے تاریخ شاہد ہے کہ تمام قرضہ اشرافیہ نے لیا اور اپنی جائیدادیں بنانے پر خرچ کیا ملک تو ملک بیرون ممالک بھی اتنے اثاثے بنائے جن کی نظیر شاید ہی مل پائے۔ اشرافیہ کا حال یہ ہے کہ ان کے پاس دولت کے انبار لگے ہوئے ہیں بیمار ہوتے ہیں تو علاج بیرون ملک ہوتا ہے ملک پر حکمرانی کرتے ہیں تو ملک میں رہتے ہیں اور جب حکومت ختم ہوتی ہے تو بیرون ملک چلے جاتے ہیں۔ اسے عوام کی بدقسمتی سمجھیے کہ ہر جگہ کرپشن ہے لوٹ کھسوٹ اور رشوت کا بازار گرم ہے۔ اشرافیہ کا حقیقی طور پر احتساب کرے کیونکہ اس وقت یہی وقت کی ضرورت ہے ورنہ یہ اشرافیہ غریب کو قبر تک پہنچا کر ہی دم لے گی۔(ندیم خان)