مکرمی !آپ کے موقر اخبار کے توسط سے حکام کی توجہ ایک اہم مسئلہ کی جانب مبذول کروانا چاہتی ہوں جس کی وجہ سے پورا معاشرہ ہر سطح پر متاثر ہو رہٓا ہے۔ میں پاکستانی ڈراموں کی بات کر رہی ہوں۔ بظاہر یہ ڈرامے لوگوں کے لئے تفریح کا ذریعہ ہیں لیکن یہ لوگوں کی ذہنی صحت کو بھی متاثر کررہے ہیں۔ ان ڈراموں کا اسکرپٹ ذہنی صحت کو متاثر کرتا ہے اور جذباتی طریقوں سے نقصان دہ ہے۔ جو نہ تو اخلاقیات کے مطابق ہے اور نہ ہی مذہبی لحاظ سے قابل قبول ہے۔ ذہنوں اور طرز عمل پر اور پاکستانی معاشروں پر بھی پاکستانی ڈراموں کا نفسیاتی اثر پڑتا ہے۔ وہ نہ صرف ذہن کوبدل رہے ہیں بلکہ شخصیتوں کو بگاڑ رہے ہیں یہ ڈرامے واقعی ہمارے معاشرے خصوصاً ہمارے نوجوانوں کو متاثر کررہے ہیں۔ یہ ڈرامے صرف گلیمر ، خاندانی سیاست دکھا رہے ہیں ، ہمارے طرز زندگی کو متاثر کررہے ہیں ۔ اسقاط حمل سے متعلق حمل غیر قانونی بچوں سے غیر معمولی ازدواجی معاملات بھی قابل احترام تعلقات کو بخشانہیں جاتا ہے۔ نوکرانیوں کو مرد آجر کے ذریعہ جسمانی خوشی کے آبجیکٹ کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ خواتین کو ہر طرح سے ہراساں کیا جارہا ہے۔ تفریح کے نام پر ، ہم ان ڈراموں میں ہر طرح کے اور مضحکہ خیز مواد پیش کیا جاتا ہے۔ یہ ڈرامے لوگوں کے لئے افسردگی کا سبب بن چکے تھے۔ جو ہماری نئی نسل کو خراب کررہا ہے۔ میری حکومت پاکستان سے گزارش ہے کہ وہ اس اہم مسئلے کا سخت نوٹس لے۔ نہ صرف حکومت بلکہ والدین کو بھی نگرانی کیلئے اقدامات کرنے چاہیںکہ انکا بچہ کیا دیکھ رہا ہے۔ (دعا شیخ ،کراچی)