اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ جب تک اس ملک میں ٹیکس اکٹھا کرنے اور ٹیکس کی ادائیگی کے عمل کو ایک ذمہ داری اور فریضہ نہیں سمجھا جائے گا ملک ترقی نہیں کرپائے گا، اس وقت ملک میں ٹیکس اور ملکی پیدوار کی شرح بہت کم ہے ،ٹیکس نظام کی بہتری کے لئے عوام کا ایف بی آر اور ٹیکس کے نظام پر اعتماد کلیدی حیثیت رکھتا ہے ، عطیات دینے میں سرکردہ عوام کا ٹیکس نہ دینا باعث تعجب ہے ، معاشی عمل تیز کرنے کے لئے کاروباری برادری کا خوف ختم کرنا ہوگا، ماضی میں حکومتی شہ خرچیوں اور بے جا اخراجات کی وجہ سے عوام کا اعتماد متاثر ہوا، ٹیکس نظام کی بہتری میں ٹیکس افسران کی آراء و تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایف بی آر کے سینئر افسران سے ملاقات میں کیا۔ عمران خان نے افسران سے بات چیت کرتے ہوئے کہا پاکستان آج ایک دوراہے پر کھڑا ہے ،ماضی میں جس طرح اس ملک کو چلایا جا رہا تھا، یہ ملک اب مزید اس طرح نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا جب تک عوام کا ٹیکس کے نظام پر اعتماد بحال نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کر پائے گا۔ انہوں نے کہا ہمارے ملک کا مسئلہ یہی رہا ہے کہ جو اقتدار میں آیا ،اس نے سرکاری وسائل اور عوامی پیسوں کو اپنی ذات پر خرچ کرنااپنا حق سمجھا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں گورنر ہائوس مری کی تزئین و آرائش پر 83 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ۔ایک سوال کے جواب میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ ماضی میں قومیانے کی پالیسی سے معاشی عمل اور صنعتی ترقی کو بے تحاشہ نقصان پہنچا، دولت اور وسائل کی معاشرے میں منصفانہ تقسیم کے لئے مزید بہتر طریقے اختیار کئے جا سکتے تھے لیکن ستر کی دہائی میں جو پالیسی اختیار کی گئی، اس سے دولت بنانے کے عمل کو جرم گردانا گیا۔ وزیر اعظم نے ایف بی آر افسران کو یقین دلایا کہ حکومت ٹیکس نظام کی بہتری کے سلسلے میں پیش کی جانے والی تجاویز پر سنجیدگی سے غور کرے گی اور ٹیکس افسران کے تجربے سے استفادہ کیا جائے گا۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے میسرز ایم ایس ڈی ٹائر اینڈ ربر کمپنی، میسرز ڈبل سٹار چائنہ اور ڈائیوو پاکستان ایکسپریس بس سروس کے مابین پاکستان میں ٹائروں کی تیاری کے سہ فریقی معاہدے پر دستخطوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا قومی معیشت مستحکم ہوگئی اور سٹاک مارکیٹ میں ٹھہراؤ آ گیا،پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری آنا شروع ہو گئی ، حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے آسانیاں پیدا کررہی ہے ، عالمی مالیاتی اداروں نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پاکستان کی سمت درست ہے ۔مزیدبرآں وزیراعظم کی زیرصدارت پی ایس ڈی پی پر پیشرفت کے حوالے سے اجلاس ہوا۔وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت مختص فنڈز کے زیادہ سے زیادہ اور بروقت استعمال کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ترقیاتی فنڈز کا استعمال یقینی بنانے کیلئے وزارت منصوبہ بندی ماہانہ رپورٹ پیش کرے ، منصوبوں کی جلد تکمیل سے معیشت مستحکم ہو گی، مطلوبہ اہداف کے حصول کیلئے بہترین پالیسیاں تشکیل دی جائیں۔