اسلام آباد ،کراچی ( وقائع نگار خصوصی،سٹاف رپورٹر،92نیوز رپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک )وفاق اورسندھ حکومت میں نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کیلئے معاملات طے ہوجانے کے بعد وفاقی حکومت نے مشتاق مہر کو سندھ پولیس کا نیا سربراہ تعینات کردیا اور نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے ۔ مشتاق مہرکو سندھ پولیس کا نیا سربراہ تعینات کرنے کی منظوری وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے دی ہے ۔وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہانئے آئی جی کی تعیناتی سندھ حکومت کے مطالبے اور گورنر کی مشاورت سے کی گئی ، مشتاق مہراس وقت ریلوے میں بطورآئی جی پولیس خدمات انجام دے رہے ہیں گریڈ 22 کے پولیس افسرمشتاق مہراس سے قبل بھی سندھ پولیس میں خدمات انجام دے چکے ہیں ، مشتاق مہر کا تعلق شکارپور کے نواحی گاوں رستم سے ہے ، 92نیوز نے مشتاق مہر کی تعیناتی کی خبر 5فروری کو بریک کی تھی جبکہ وفاقی حکومت نے سابق آئی جی سندھ ڈاکٹرکلیم امام کو آئی جی نیشنل ہائی وے اور موٹر وے پولیس تعینات کردیا ،انکی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ۔ دریں اثنا آئی جی سندھ سید کلیم امام کو ہٹائے جانے کے کچھ ہی دیر کے بعد اینٹی کرپشن پولیس اچانک سینٹرل پولیس آفس پہنچ گئی ، کچھ ریکارڈ قبضے میں لے لیا،ٹیم نے سینٹرل پولیس آفس میں حالیہ ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا اور ترقیاتی کاموں کی تصویریں نکالی گئیں، ریکارڈ کے معائنے کے بعد اینٹی کرپشن ٹیم نے متعلقہ افسران اور انجینئرز کو نوٹس جاری کئے ۔ذرائع کے مطابق ترقیاتی کام مبینہ طور پر پہلے کر ائے گئے ، ٹینڈر کا اجرا بعد میں ہوا جبکہ 30 جنوری کو رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ٹینڈر مشتہر کیے گئے جس پر متعلقہ افسران اور انجینئرز کو دو مارچ کو ریکارڈ کے ہمراہ طلب کرنے کے بھی نوٹس جاری کئے گئے ۔