مکرمی! پاکستانی سیاستدان جن کو ہمیشہ عوام اپنے ووٹوں سے ایوانوں تک پہنچاتے ہیں۔ نامزدگی کے بعد لازمی ہے کہ حکمرانوں کا عوام کے ساتھ براہِ راست تعلق ہو ۔ نمائندے عوام کی آواز سن رہے ہو مگر افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے ملک کے سیاستدان سال کے 365 دنوں میں پانچ دن بھی نظر نہیں آتے۔ عوام کے درمیان ان کا نام و نشان بھی نہیں ہوتا۔ لیکن جب مفاد کی بات آتی ہے تو سب عوام کا رخ کرتے ہیں۔ جب الیکشن قریب ہوتے ہیں تو مفاد کیلئے ایک بندہ دوسرے سے پہلے عوام کی بیچ آتا ہے مفاد کی جنگ میں سیاستدان اور سیاسی پارٹیاں سب ایک دوسرے سے آگے آگے جاتے ہیں مگر اس کو حاصل کرنے کے بعد عوام کو تن و تنہا چھوڑ دیتے ہیں۔ (عدنان حیدر، کراچی)