مکرمی ! ایم ٹی آئی ایکٹ کے تحت تشکیل پانے والے نجکاری کے منصوبے کے مطابق ہسپتالوں کی فلاحی حیثیت کا خاتمہ کر کے انہیں کاروباری ادارے کے طور پر چلایا جائیگا۔ جس میں غریب عوام کو ریلیف ملنا ناممکن دکھائی دے رہا ہے کیونکہ اس کے ذریعہ عوام کا فائدہ کم اورمنافع کمانے کا عمل زیادہ ہوگا۔اس سے عوام غربت میں پستی رہے گی اور حکومت ظاہری طور پر منافع کماتے دکھائی دے گی لیکن غریب عوام کا علاج مفت ہونے کے امکانات معدوم ہو جائیں گے۔ عوام کومختلف شکل میں فیس کا جھٹکا بھی بھگتنا پڑے گا۔اس کے علاوہ غریب مریض کی جگہ نجکاری کی وجہ سے امیر مریض کو دے دی جائے گی یعنی غریب ہسپتال کے باہر تڑپتا رہے گا اور امیر کو علاج میسر ہو گا۔انشورنس کے نام پر غریب عوام کو مزید لوٹا جائے گا۔ ہسپتال میں نجکاری کے عمل سے عوام ہی نہیں بلکہ ڈاکٹروں اور محکمہ کے دیگر سٹاف کی نوکریوں کو بھی خطرہ لاحق ہوگا۔ نجکاری کے اس نظام سے میرٹ کا عمل بھی متاثر ہوگا، نوکریاں کم ملیں گی اورسرکاری ملازمت میں بھی کمی ہوگی۔ (ماریہ سلیم)