پنجاب بھر کے سرکاری ہسپتالوں کی آمدن بڑھانے کے لئے آئندہ مالی سال سے علاج معالجہ کی فیسوں میں اضافہ اور مفت ٹیسٹوں کی رعایت ختم کرنے کی تجویز زیر غور ہے ۔ محکمہ صحت کی طرف سے ایمرجنسی کے شعبہ میں وہ بھی ٹیچنگ ہسپتالوں میں ادویات اور مفت ٹیسٹوں کی سہولت مہیا کی گئی ہے جبکہ لاوارث اور انتہائی مفلس مریض جو زکوٰۃ کا استحقاق رکھتے ہوں ان کے ٹیسٹوں کی فیس معاف کرنے کا اختیار ہسپتال انتظامیہ کو دیا گیا ہے۔ انتظامی افسر بھی عمومی طور پرٹیسٹ فیس میں 50فیصد تک رعایت دیتا ہے ،پوری فیس معاف کروانے کے لئے ہسپتال کے ایم ایس سے رابطہ کرنا پڑتا ہے جو ہر کسی کے لئے ممکن نہیں ہوتا اس لیے انتہائی مفلس مریضوں کی ڈاکٹر حضرات خود جا کر فیس معاف کرواتے ہیں۔ اس کے باوجود بھی یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ ہسپتالوں میں اس سہولت کے باعث بہت سے غریب مریضوں کو فائدہ ہو رہا ہے۔ حکومت کی طرف ریونیو بڑھانے کے لئے ہسپتالوں میں مفت ٹیسٹوں کی سہولت ختم کرنے کا اقدام اس لحاظ سے بھی ناقابل فہم ہے کہ ایک طرف تو انصاف صحت کارڈکی صورت میں اربوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں تو دوسری طرف غریب مریضوں سے مفت ٹیسٹوں کی سہولت چھینی جا رہی ہے ۔بہتر ہو گا حکومت تمام شہریوں کو صحت کارڈ کے اجرا تک ہسپتالوں سے مفت ٹیسٹوں کی سہولت ختم کرنے سے اجتناب کرے تاکہ غریب مریضوں کو مفت سہولت میسر آ سکے۔