واشنگٹن(این این آئی) گوگل میپس نے بھارت کے سوا پوری دنیا میںجموں و کشمیر کو متنازعہ علاقے کے طورپرتسلیم کیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے عالمی سرچ انجن گوگل کے تضاد کو بے نقاب کرتے ہوئے لکھا ہے گوگل کے آن لائن نقشوں پر جموں وکشمیر کی سرحدوں کو اس طرح کھینچا گیا ہے کہ بھارت سے باہرباقی دنیا میں اس کی سرحدوں کو نقطہ دار لکیر کے طور پر دیکھاجاسکتا ہے جو متنازعہ علاقے کی نشانی ہے لیکن بھارت میں اسکی سرحدوں کو مکمل لکیر میں تبدیل کرکے اسے ملک کے حصے کے طورپر دکھایا گیا ہے ۔واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے پاکستان سے جموں و کشمیر متنازعہ علاقہ ظاہر ہوتا ہے جبکہ بھارت سے یہ اس کے ایک حصے کی حیثیت سے ظاہر ہوتا ہے ۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے گوگل میپس متنازعہ علاقوں کی سرحدیں اس بنیاد پر تبدیل کرتارہتا ہے کہ آپ کس ملک سے اس کوتلاش کرتے ہیں۔ اس رپورٹ کے جواب میں کمپنی کے ترجمان نے کہا متنازعہ علاقوں کو منصفانہ انداز میں پیش کرنے کیلئے گوگل کی مستقل اور عالمی پالیسی ہے جو متنازعہ علاقوں یا دعویدار ممالک کے دعوئوں کو اپنے عالمی ڈومین پر ظاہر کرتی ہے ۔یہ کسی فریق کے موقف کی توثیق یا تصدیق نہیں ہے ۔ مقامی طورپرmaps۔google۔co۔in میں مقامی قوانین کے مینڈیٹ کے مطابق اس ملک کے موقف کودکھایا گیا ہے ۔